اسلام آباد ( اے بی این نیوز )وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی لیڈر شپ احتجاج سے گھبرا رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے پہلے دو احتجاج میں کے پی کے لوگوں نے حصہ لیا۔
احتجاج میں پنجاب اور دوسرے صوبوں سے لوگ نہیں نکلے۔
پارٹی رہنماؤں کو ٹکٹ کیلئے 20ہزار لوگ لانے کا ٹاسک دیا گیاہے۔ بشریٰ بی بی کی دھمکی کے بعد لوگ مرضی سے نہیں ڈر کر آئیں گے۔ علی امین گنڈاپور نے پہلے اسلام آباد پر حملہ کیا پھر ورکرز چھوڑ کر بھاگ گیا۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
خیبرپختونخوا کے وسائل فرد واحد کی رہائی کیلئے استعمال ہورہے ہیں۔ ایک طرف اسٹیبلشمنٹ کو گالیاں دوسری طرف مذاکرات کی منتیں کررہے ہیں۔ 9مئی کو ملک کے خلاف بغاوت کی گئی ۔
پی ٹی آئی کی آدھی سے زیادہ لیڈرشپ کمپرومائزڈہے ۔
بانی پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کوتابعداری کی ضمانت دینے کو تیار ہیں۔ پرامن سیاسی اجتماعات کو بالکل نہیں روکنا چاہتے ۔ غزہ میں نسل کشی میں ملوث ممالک اپنی گریبانوں میں جھانکیں۔
انسانی حقوق کے علمبرداروں کو فلسطین اور غزہ نظر کیوں نہیں آرہے۔ کسی کو بھی ملک میں لشکر کشی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ووٹ کے عزت دو کے نعرے پر ہم نے کبھی کمپرومائز نہیں کیا۔ میں وی پی این استعمال کررہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔ کامران مرتضیٰ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی احتجاج کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا،
جے یوآئی میں کوئی فردواحد نہیں پوری کورکمیٹی فیصلہ کرتی ہے۔ہم کسی پر بھی غلط مقدمات کی حمایت نہیں بلکہ مذمت کرتے ہیں۔ احتجاج میں ناکامی کی صورت میں پی ٹی آئی کا سیاسی نقصان ہوگا۔
چاہتے ہیں احتجاج کا نتیجہ ملک اور پی ٹی آئی دونوں کیلئے مفید ثابت ہو۔
مزید پڑھیں :پنجاب ، سموگ کی شدت میں کمی، ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں نرمی کا نوٹیفکیشن جاری