اہم خبریں

پنجاب حکومت نے مزید 6 جامعات میں وائس چانسلرز تعینات کردیئے

لاہور(نیوز ڈیسک ) پنجاب حکومت کے محکمہ ہائر ایجوکیشن نے صوبے کی مزید 6 یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کا تقرر کر دیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد کو تھل یونیورسٹی بھکر کا وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر اشفاق احمد کو غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان، پروفیسر ڈاکٹر یاسر نواب کو کمالیہ یونیورسٹی کا وائس چانسلر، اور پروفیسر ڈاکٹر اشفاق احمد کو یونیورسٹی آف کمالیہ کا وائس چانسلر تعینات کیا گیا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر فہیم آفتاب کو یونیورسٹی آف جھنگ کا وائس چانسلر تعینات کر دیا گیا ہے۔

محکمہ ہائر ایجوکیشن نے پروفیسر ڈاکٹر سجاد مبین کو یونیورسٹی آف اوکاڑہ کا وائس چانسلر اور پروفیسر ڈاکٹر محمد زبیر ابوبکر کو یونیورسٹی آف لیہ کا وائس چانسلر تعینات کر دیا ہے۔واضح رہے کہ مئی 2024 میں محکمہ ہائر ایجوکیشن کی جانب سے سرکاری یونیورسٹیوں میں مستقل وائس چانسلرز کی تقرریوں سے متعلق کیس میں ملک بھر کی یونیورسٹیوں کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی تھی۔

رپورٹ میں اس وقت کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کو بتایا گیا کہ پاکستان کی کل 154 سرکاری یونیورسٹیوں میں سے 66 کو وائس چانسلر کے اضافی چارجز دیے گئے ہیں یا پھر اسامیاں خالی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کی 10 میں سے 5 یونیورسٹیوں میں قائم مقام وائس چانسلرز ہیں، خیبرپختونخوا کی 32 میں سے 16 یونیورسٹیوں میں اضافی چارج ہے، 6 اسامیاں خالی ہیں، پنجاب کی 49 یونیورسٹیوں میں سے 29 اور سندھ کی 29 یونیورسٹیوں میں سے 5 میں قائم مقام وائس چانسلر ہیں۔

ایک اضافی چارج ہے، جبکہ دارالحکومت کی 29 یونیورسٹیوں میں سے پانچ میں وی سی کی اسامیاں خالی ہیں۔بعد ازاں ستمبر میں پنجاب حکومت کی جانب سے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کے معاملے پر گورنر پنجاب اور وزیر اعلیٰ مریم نواز کے درمیان اختلافات کی خبریں سامنے آئی تھیں۔گورنر پنجاب سلیم حیدر نے وزیراعلیٰ مریم نواز کی جانب سے وائس چانسلرز کی تقرری اور وائس چانسلرز کے انتخاب کے لیے بھیجی گئی سمری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کی جانب سے کوئی نام تجویز نہیں کیا جا سکتا۔

گورنر پنجاب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کابینہ نے وائس چانسلرز کی تقرری کے لیے سلیکشن کمیٹی کی منظوری دی۔ گورنر وفاقی وزیر رہے ہیں اس لیے انہیں کابینہ کے فیصلوں کی اہمیت کا علم ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں: ڈسکہ میں اٹلی سے آئی بہو کے قتل کی تحقیقات مکمل، لرزہ خیز انکشافات

متعلقہ خبریں