لاہور(نیوز ڈیسک)امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم کو کئی سال سے روٹی کپڑا، مکان، ایشیئن ٹائیگر اور تبدیلی کے نام پر بار بار دھوکہ دیا گیا۔ پورے ملک کی معیشت قرضوں اور سود کی بنیاد پر ہے۔ ملک پر 62ہزار ارب سے زائد کا قرضہ چڑھ چکا ہے، اس ملک کے سیاسی اور معاشی مسائل کا حل اسلامی نظام میں ہی ممکن ہے، وزیراعظم سے لے کر عام آدمی تک ہر کسی کا یہی کہنا ہے کہ ملکی حالات بہت خراب ہیں۔ ہم نے مل کر سوچنا ہے کہ حالات کیوں خراب ہیں؟ لاہور میں کارکنان کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت حقیقت کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے،ہم نے مل کر سوچنا ہے کہ حالات کیوں خراب ہیں، ایک پاکستانی کی حیثیت سے مجھے امن کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں بچی اسکول یونیورسٹی جاتی ہے تو محفوظ نہیں، آج گھروں میں لوگ خاردار تاریں لگاتے ہیں یا چوکیدار بٹھاتے ہیں، کسی کو یقین نہیں ہے کہ پولیس ہماری محافظ ہے۔سراج الحق نے کہا کہ لوگ سانپ اور بچھو سے اتنا نہیں ڈرتے جتنے سرکاری آفیسر سے ڈرتے ہیں، پورے ملک کی معیشت قرضوں اور سود کی بنیاد پر ہے۔ ملک پر 62ہزار ارب سے زائد کا قرضہ چڑھ چکا ہے، معاشی ماہرین کے مطابق ملک ڈیفالٹ ہے، آج جیب میں ایک روپیہ بھی نہیں ہے قرضے لیے جارہے ہیں۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ روٹی کپڑا اور مکان کے نام پر قوم کو دھوکا دیا گیا، کہا گیا تبدیلی لائیں گے، ملک کو ایشئین ٹائیگر بنانے کے نام پر دھوکا دیا گیا، اب عوام کو ان اندھیروں سے نکلنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کے سیاسی اور معاشی مسائل کا حل اسلامی نظام میں ہی ممکن ہے، وزیراعظم سے لے کر عام آدمی تک ہر کسی کا یہی کہنا ہے کہ ملکی حالات بہت خراب ہیں۔ ہم نے مل کر سوچنا ہے کہ حالات کیوں خراب ہیں؟ان کا کہنا تھا کہ نیب کے اداروں میں احتساب نہیں ہے، اس بات پر رونے کے بجائے اس کے سد باب پر بات کرنی چاہیے،کسی کو بھی یقین نہیں ہے کہ پولیس اور ریاست اس کی محافظ ہے، حلال رزق کےدروازے بندہیں، معیشت سودی نظام پرقائم ہے۔