اہم خبریں

شہباز شریف کی ڈینش اور جموریہ چیک کے وزرائے اعظم سے اہم ملاقاتیں

باکو(نیوز ڈیسک ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ڈنمارک کے ساتھ باہمی شراکت داری کے ذریعے اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔وہ آذربائیجان کے شہر باکو میں COP 29 کے موقع پر ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈریکسن سے ملاقات کر رہے تھے۔

دونوں رہنماؤں نے سیاست، تجارت اور سرمایہ کاری، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر بات چیت کی جس میں گرین ٹرانزیشن اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے شعبوں پر خصوصی زور دیا گیا۔انہوں نے دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی کی اہم ترجیحات پر عالمی اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا تاکہ کرہ ارض کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچایا جا سکے۔اس سال پاکستان اور ڈنمارک کے درمیان سفارتی تعلقات کے 75 سال کا ذکر کرتے ہوئے، ڈنمارک کی وزیر اعظم نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

دوسری جانب شہباز شریف نے باکو میں سربراہی اجلاس کے موقع پر جمہوریہ چیک کے وزیراعظم پیٹر فیالا سے بھی بات کی۔انہوں نے کہا کہ جمہوریہ چیک سمیت بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے مؤثر طریقے سے نمٹنے، سبز توانائی کو فروغ دینے اور پائیدار ترقی کے اہداف کی حمایت کے لیے ضروری ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہونے کے باوجود ماحولیاتی استحکام اور موسمیاتی لچک کے اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔

ملاقات کے دوران، وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور جمہوریہ چیک کے درمیان دیرینہ کثیر الجہتی تعلقات کا اعتراف کیا جو دوطرفہ اور کثیر جہتی دونوں شعبوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔دونوں رہنماؤں نے تعاون بڑھانے کے مواقع تلاش کیے، خاص طور پر اقتصادی ترقی اور مشترکہ علاقائی اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے۔ انہوں نے دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

شہباز شریف نے پاکستان کے سٹریٹجک محل وقوع اور وسطی ایشیا کے گیٹ وے کے طور پر اس کی صلاحیت پر بھی روشنی ڈالی، چیک کاروباری اداروں کو توانائی، ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی ہمارے وقت کے سب سے اہم مسائل میں سے ایک ہے، جس کے لیے اجتماعی عالمی ردعمل کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کے صدارتی دفتر سے شیخ مجیب الرحمان کی تصویر اتار دی گئی

متعلقہ خبریں