اہم خبریں

بھارت کےچیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان آنے سے انکار پرنواز شریف کا اہم بیان

لندن: سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے بھارت کی جانب سے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان آنے سے انکار پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

نواز شریف، جنہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ہمراہ جینیوا سے لندن پہنچنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کی، کہا کہ پاکستان دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے اور یہ ضروری ہے کہ پاکستان کے امریکہ اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بھی مضبوط ہوں۔

انہوں نے کہا، “چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارتی کرکٹ ٹیم کو پاکستان ضرور آنا چاہیے تھا۔ بھارت کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور ہمیں امید ہے کہ بھارت کی کرکٹ ٹیم جلد پاکستان آ کر کھیلے گی۔”

سابق وزیرِ اعظم نے ملک کی معیشت کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ پاکستان کی اقتصادی حالت میں بہتری آنا شروع ہوگئی ہے۔ انہوں نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی جانب سے معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کی تعریف کی۔

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ملک کے لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ 1.5 ارب درخت اور 50 ہزار نوکریاں کہاں ہیں؟ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نے بدتمیزی کے کلچر کو فروغ دیا، گاڑیوں کے پیچھے بھاگنا اور تعاقب کرنا ایک افسوسناک عمل ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ اگر کسی کے نصیب میں احتجاج ہے تو اسے شائستگی کے ساتھ کرنا چاہیے، نہ کہ نوجوانوں کو گاڑیوں کے پیچھے دوڑنے اور نعرے لگانے پر لگایا جائے۔

اس موقع پر مریم نواز نے پنجاب میں اسموگ کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ راتوں رات حل نہیں ہو سکتا، لیکن چند سالوں میں اس کا حل نکال لیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اب دوبارہ ترقی کی رفتار بڑھ رہی ہے، اور یہ عمل 6 سے 7 سال بعد مزید واضح ہوگا۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اگلے سال فروری اور مارچ میں پاکستان میں منعقد ہوگی، لیکن بھارت نے ایک مرتبہ پھر کھیل کو سیاست کی نظر کرتے ہوئے اپنی کرکٹ ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا ہے۔ بھارت کی حکومت ہائبرڈ ماڈل کے تحت اپنے میچز یو اے ای میں کھیلنے کی خواہشمند ہے۔

اس صورتحال میں، ایک بھارتی کرکٹ صحافی نے بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے کے لیے ایک ممکنہ حل پیش کیا ہے۔ نامور بھارتی صحافی ایل پی کے ساہی نے کہا کہ کرکٹ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی پسندیدہ کھیل ہے اور سابق پاکستانی وزیرِ اعظم نواز شریف بھی اس کھیل کے شوقین ہیں۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان دوستانہ روابط ہیں، اور اگر نواز شریف نریندر مودی کو ایک فون کال کریں، تو یہ کال بھارتی کرکٹ ٹیم کو 16 سال بعد پاکستان لانے کا دروازہ کھول سکتی ہے۔ ایل پی ساہی نے اسے بہترین اور آخری حل قرار دیا۔

متعلقہ خبریں