اسلام آباد( اےبی این نیوز )سپریم کورٹ، جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، جاری ناعلامیہ کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم کےبعدجوڈیشل کمیشن کاپہلااجلاس ہوا۔
چیئرمین جوڈیشل کمیشن چیف جسٹس یحیی آفریدی نےاجلاس کی صدارت کی۔
ممبرکمیشن عمرایوب نےکمیشن کےکورم پراعتراض کیا۔ اجلاس آئین کےمطابق جاری رکھاجاسکتاہے۔ عمر ایوب نے کمیشن کے کورم کی نشاندہی کی۔ عمر ایوب نے کہا کمیشن کے ایک رکن موجود نہیں ہیں۔
عمر ایوب کے اعتراض پر کمیشن میں ووٹنگ کرائی گئی۔ کمیشن ارکان کی اکثریت نے قرار دیا کارروائی آئین کے مطابق ہے۔ ایک رکن کی غیرموجودگی میں بھی کارروائی آگے بڑھائی جا سکتی ہے۔
جسٹس امین الدین خان آئینی بینچ کے سربراہ ہوں گے۔
جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک آئینی بینچ میں شامل۔ جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم افغان آئینی بینچ کا حصہ ہونگے۔ جوڈیشل کمیشن نے سیکرٹریٹ کے قیام اور رولز بنانے کا اختیار چیئرمین کو دے دیا۔
چیف جسٹس نے مخصوص مدت کیلئے آئینی بینچ کیلئے ججز کے موقف سے آگاہ کیا۔ کمیشن نے دو ماہ کیلئے 5-7 کی اکثریت سے آئینی بنچ تشکیل دیا۔
مزید پڑھیں :آج جس طرح سے آئینی بینچ بنایا گیا ہے یہ سپریم کورٹ پرحملہ ہے ،فیصل چوہدری