اسلام آباد (اے بی این نیوز) فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ 26آئینی ترمیم کےحوالےسےپیپلزپارٹی نےاپنامسودہ پیش کیا۔ مولانافضل الرحمان نےترمیم کےحوالےسےاپنامسودہ پیش کیا۔
26ویں آئینی ترمیم سےآئین کاڈھانچہ تبدیل نہیں ہوا۔
26ویں آئینی ترمیم کیلئےپی ٹی آئی کےکسی سینیٹرنےووٹ نہیں دیا۔ سینیٹ میں ترمیم کیلئےکسی پی ٹی آئی رکن نےووٹ نہیں دیا۔ 26ویں آئینی دوتہائی اکثریت سےمنظور ہوئی اور قانون کاحصہ بنی۔
کیسزکےدباؤکم کرنےکیلئےججزکی تعدادکوبڑھایاگیا۔ 2وزیراعظم سپریم کورٹ کےفیصلےکےذریعےنااہل ہوئے۔ کسی ایک ادارےکوطاقت دی جائےتووہ ڈکٹیٹرشپ کی طرف چلاجاتاہے۔
چیف جسٹس یحیی آفریدی نے سپریم کورٹ میں تقسیم ختم کردی۔
جسٹس یحیی آفریدی کوتمام ججزنےبطورچیف جسٹس تسلیم کرلیا۔ جسٹس یحیی آفریدی کوبطورچیف جسٹس قبول کرناپی ٹی آئی کا26ویں آئینی ترمیم پراتفاق کےمترادف ہے سویلین کےملٹری کورٹ میں ٹرائل سےمتعلق پٹیشنز سپریم کورٹ میں دائرہیں۔ میرےخیال میں سویلین کاٹرائل سویلین کورٹ میں ہی ہوناچاہیے۔
مزید پڑھیں :پاسپورٹ ملنے میں تاخیر کا مسئلہ حل،جانئے روزانہ کتنے پاسپورٹ پرنٹ ہو نگے اور کتنی ڈیمانڈ ہے