اسلام آباد (اے بی این نیوز) شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ عمران خان نےبتایاپچھلے10دن میں انہیں کہاں رکھاگیا۔ عمران خان نےدوران اسیری کبھی اپنےبارے میں گفتگونہیں کی۔
عمران خان ملاقات کےدوران ہشاش بشاش نظرآئے۔ نوازشریف کےحوالےسےجوبات کی اس پرقائم ہوں۔ موجودہ نظام کابینفشری شریف خاندان ہے۔ نوازشریف کی پارٹی،وزرااسی نظام کاحصہ ہیں۔ عمران خان جب تک جیل میں ہیں اس کےبینفشری نوازشریف ہیں۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام بدلو میں گفتگو کر رہے تھے انہوںنے کہا کہ
سیاست میں جوماحول چل رہا ہے ایساپہلےکبھی نہیں تھا۔ پاکستان پیپلزپارٹی بھی یہی بات کررہی ہے۔ قانون کہتاہے کہ لوگوں کوزیادہ دیرپابندسلاسل نہ رکھیں۔ ہمیں عدالتی نظام سےکوئی توقع نہیں ہے۔
عمران خان کوبےگناہ قیدمیں رکھاگیاہے۔ ہمارےلیڈرپربنائےگئےکیسزسیاسی بنیادپربنائےگئے۔ قاضی فائزعیسیٰ موجودہ نظام کاحصہ بن گیا۔ موجودہ چیف جسٹس یحیی آفریدی پشاورہائیکورٹ میں جج رہے۔ چیف جسٹس یحیی آفریدی کاماضی شانداررہاہے۔
جسٹس منصورعلی شاہ نےمخصوص نشستوں کےحوالےسےفیصلہ دیا۔ جسٹس منصورعلی شاہ نےفیصلہ آئین وقانون کےمطابق دیا۔ عمران خان سےملاقات کےدوران آج بھی شکوےکیے۔
سلمان اکرم راجہ سیدھی بات کرتےہیں۔ میراشکوہ بانی پی ٹی آ ئی نہیں تھاانہی سےاپنی بات کی۔ بانی پی ٹی آئی کوکہااحتجاج کےحوالےسےمیرےتحفظات ہیں۔ عمران خان کوکہااحتجاج کےحوالےسےمیرےتحفظات ہیں۔
علی امین گنڈاپورنےبطوروزیراعلیٰ کےپی بہت کام کیا۔ علی امین نےاحتجاج کےدوران ربڑکی گولیاں بھی برداشت کیں۔ عمران خان کی رہائی کیلئے ن لیگ اورپیپلزپارٹی کیساتھ بیٹھناپڑےگا۔ آج جوہمارےساتھ ہورہاہےپیپلزپارٹی اورن لیگ اس سےگزرچکےہیں۔
مزید پڑھیں :پی ایس ایل کے ڈائریکٹر صہیب شیخ اور خواتین کرکٹ کی سربراہ تانیہ ملک مستعفی