اسلام آباد(نیوزڈیسک)وزیر اعظم شہباز شریف آج 29-30 اکتوبر کو ریاض میں ہونے والے 8ویں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو (FII) میں شرکت کیلئے سعودی عرب کے سرکاری دورے پر روانہ ہونگے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم ریاض میں 29 سے 30 اکتوبر تک سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کریں گے، کانفرنس میں انٹیلی جنس، روبوٹکس، تعلیم، توانائی اور دیگر موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا، اہم کابینہ ارکان بھی وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ ہوں گے۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، عالمی رہنماؤں اور صنعتکاروں سے بھی ملاقات متوقع ہے، ملاقات میں پاک سعودی عرب معاشی و سٹریٹجک شراکت پر گفتگو ہوگی۔
بجلی صارفین سے کپیسٹی پیمنٹ کی مد میں 9 کھرب 79ارب سے زائد کی وصولی ، کانفرنس میں انٹیلی جنس، روبوٹکس، تعلیم، توانائی اور دیگر موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا، کانفرنس میں عالمی رہنماؤں اورصنعتکاروں سے ملاقات کا امکان ہے، کانفرنس میں اقتصادی، توانائی اور دفاعی شعبوں میں باہمی تعاون پر بات چیت ہوگی۔
وزیر اعظم کابینہ کے کئی اہم وزراء کے ساتھ سفر کریں گے، کیونکہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو ممالک کے لیے اپنی اقتصادی طاقت کو ظاہر کرنے، غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور پائیدار مستقبل کو فروغ دینے کے لیے بات چیت میں مشغول ہونے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔
اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم نواز شریف سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان سمیت دیگر اعلیٰ سعودی حکام کے ساتھ اہم بات چیت میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ ایجنڈے میں اسلام آباد اور ریاض کے درمیان اقتصادی اور تزویراتی شراکت داری کو مضبوط بنانا شامل ہے، خاص طور پر اقتصادی، توانائی اور دفاعی شعبوں میں تعاون پر زور دیا جائے گا۔
سمٹ کے موقع پر وزیر اعظم شہباز رہنماؤں اور کاروباری شخصیات سے بھی بات چیت کریں گے۔ یہ دورہ مملکت کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے اور سرمایہ کاری اور تعاون کے لیے نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے اسلام آباد کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
سعودی عرب میں بھیک مانگنے والے گرفتار 4000 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک