اہم خبریں

لیڈر صرف ایک ہی ہے وہ ہے عمران خان باقی سب’’ ذمہ داران‘‘ ہیں ،پارٹی میں کو ئی تقسیم نہیں،شیخ وقاص اکرم

اسلام آباد ( اے بی این نیوز    ) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعت و نشریات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم کو ہم نہیں تسلیم کرتے انہوں نے کہا کہ اگر ہم کسی وقت بیٹھتے ہیں اور کسی ایک نقطے پر متفق ہو جاتے ہیں تو پھر فیصلہ عمران خان کریں گے انہوں نے کہا کہ آج اس حوالے سے بات ہوئی ہے وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ اگر ہم قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھے ہوئے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم سسٹم کا حصہ ہیں اور اپنے حق کے لیے لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمیں اس بات کا فیصلہ کرنا ہے کہ کس جگہ ہم نے سسٹم پرزور لگانا ہے تاکہ اس کا فائدہ ہو سکے انہوں نے کہا کہ ہم 26 ویں ترمیم کی مخالفت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے موجودہ چیف جسٹس یحیی خان کا تعلق کے پی سے بھی ہے اس حوالے سے یحیی آفریدی کی ذات کے حوالے سے سلمان اکرم راجہ بھی بیان دے چکے ہیں ان کی شخصیت کے حوالے سے جو یہ بیان دیا ہے لیکن ہمیں 26 ویں ترمیم میں جو چیف جسٹس لگانے کا طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے اس پر ہمیں اعتراض ہے شیخ وقاص اکرم نے مزید کہا کہ جب تک کوئی فیصلہ نہیں ہو جاتا قبل از وقت ہم کوئی ایسی بات نہیں کہہ سکتے انہوں نے کہا کہ میں اپ کو ایک بات بتاتا ہوں کہ یہ 26 ویں ترمیم کیسے پاس ہوئی جس طریقے سے تو اپ ہمارے س بندے اٹھا کے لے جائیں اس سلسلے میں تو پانچ لوگوں سے ہمارے ووٹ ڈالا گیا جس طرح بلیک میل کیا گیا بچوں کو اغوا کیا گیا.

اس طریقے سے تو اپ سارے کے سارے بھی اٹھا کر لے جاتے تو پھر یہ تب بھی اپ کی فتح نہ ہوتی تو بےہودگیہے۔ آپ ساری دنیا کو اٹھا لیں تو وہ تو ووٹ نہیں شامل ہوتے معلوم نہیں ووٹ حاصل کرنے کے لیے کیا کیاکیا ہے انہوں نے کہا کہ کہ ہم جو ہیں تیار کھڑے ہیں کہآگے جو بھی ترمیم آتی ہے کہ ہم کیسے رکاوٹبنیں گے محاذ پر لڑائی ہوتی ہے بعض اوقات آپ کو فتح ہوتی ہے بعض اوقات اپ کو پیچھے ہٹنا پڑتا ہے ہم اس ترمیم کو روکنے کی دوبارہ کوشش کریں گے چار ممبران کو شو کاز نوٹس دیا اس میں لکھا گیا ہے کہ آپ نے پارٹی ہدایات کو فالو نہیں کیا لہذا آپ سات دن کے اندر اندر اپنی پوزیشن واضح کریں اکثریت نے تو اس میں جواب دے دیا ہے جب سات دن مکمل ہو جائیں گے تو پھر لیڈرشپ اگر مطمئن نہیں ہوئی تو انہیں وہ بلا بھی لے گی اور ان سے مزید وضاحت بھی طلب کرے گی ۔

ایک سوال کے جواب میں شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ جو جن لوگوں نے پی ٹی آئی کے خلاف ووٹ دیا ہے انہوں نے آئین اور قوم سے غداری کی ہے آئین سے غداری قوم سے غداری کے مترادف ہے چاہے اس میں ہمارا ممبر ہو وہ بھی غدار ہے انہوں نے مزید کہا کہسلمان اکرم راجہ اورفیصلچوہدری کے سلسلے میں جواب ددینا پسند نہیں کرتا۔ یہ کوئی ایسا ایشو نہیں ہے فیصل چوہدری صاحب پہلے ہی پہنچ گئے انہوں نے کوئی کہانی وغیرہ سنائی ہوگی جب عمران خان نے دیکھا کہ کھپ مچی ہے تو وانہوں نے کہا کہ بس ختم کرو یہ کوئی ایسا ایشو نہیں ہے ایشوز پر بات کریں۔ شیخ وقاص اکرم نے کہا ہمارا ایشو یہ ہے کہ یاسمین راشد اور ہمارے پی ٹی آئی کے ورکر جو بے گناہ قید میں ہیںان کو باہر لانا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ سابقہ لیڈرشپ کوئی نہیں ہوتی بس موجودہ لیڈر ہوتا ہے اور جو پارٹی میں ہوتا ہے وہ ہوتا ہے پارٹی کے اندر کوئی ڈویژن نہیں ہے شیخ وقاص اکرم نے علیمہ خان اور بشری ٰ بی بی کے حوالے سے کہا کہ جو پارٹی کی بھاگ دوڑ سنبھالنے کےسلسلے سے افواہیں پھیل رہی ہیں اس حوالے سے عمران خان واضح کہہ چکے ہیں کہ میرے خاندان میں سے کوئی بھی سیاست میں نہیں آئے گا بشری ٰبی بی جو ہیں ایک زوجہ کی حیثیت سے اپنے خاوند کی رہائی کا کوشش کر رہی ہیں اگر اپ اپنے بھائی اور میاں کے لیے کھڑے ہوتے ہیں تو یہ کوئی سیاست نہیں ہے۔ بشری ٰ بی بی اور علیمہ خان ہمارے لیے قابل احترام ہیں اور عمران خان سب سے زیادہ قابل احترام ہیں ایک بات ہمیشہ یاد رکھیے گا کہ لیڈر صرف ایک ہی ہے وہ ہے عمران خان اس کے علاوہ اس پارٹی میں کوئی اس جگہ نہیں ہے کہ وہ پارٹی کی قیادت کر سکے ہم جو لوگ ہیں ہم ذمہ دار ہیں جس دن عمران خان سمجھیں گے کہ ہم ذمہ داری نہیں نبھا سکتے تو وہ کہیں گے ہم ذمہ داری جو ہے وہ چھوڑ دیں گے

لیکن عمران خان کا ساتھ کسی صورت بھی نہیں چھوڑیں گے تمام تر باغ دوڑ جو ہے وہ عمران خان کے ہاتھ میں ہے انہوں نے کہا کہ علیمہ خان اور بشریٰ بی بی یہ سمجھتی ہیں کہ یہ تمام شوشے ہی ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ گھر چلے گئے اور قوم کی ان سے جان چھوٹی اب نئے جج فیصلہ کر لیں گے نئے چیف جسٹس صاحب ایک کلیئر ہیڈڈ پروفیشنل اور دیانتدار آدمی ہیں اس حوالے سے سلمان اکرم راجہ اور عمر ایوب بھی کہہ چکے ہیں میری قیادت جو ان کے بارے میں کہہ چکی ہے وہ ٹھیک ہی ہوگا ہمیں 26 ویں ترمیم پر اعتراض تھا اور ہے لیکن کسی کی ذات سے کوئی اعتراض نہیں ہے ہم 26 ویں ترمیم کو چیلنج کریں گے قانونی ٹیم کو یہ ریفر کر دیا ہے جیسے ہی قانونی ٹیم کوئی مربوط چیز دیتی ہے تو اس کو چیلنج کیا جائے گا ۔

ایک سوال کے جواب میں شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے جو مخصوص نشستوں کے حوالے سے بیان دیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل نہیں کریں گے یہ توہین عدالت میں جائیں گے جب بھی کسی حکومت کے ساتھ عدالتیں کھڑی ہوں تو وہ سمجھتے ہیں کہ وہ بہت طاقتور ہیں لیکن یہ وقت زیادہ دیر نہیں رہتا بات یہ ہے کہ جن کی پارلیمنٹ میں سے ان کے ایم این اے کو اٹھا کر لے جایا جائے تو وہ اس کے بارے میں کیا کریں گے اور وہ شخص کہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانیں گے تو بس پھر نظام کا بھی اللہ ہی حافظ ہے ہمارا واسطہ بھی ایسے لوگوں سے پڑا ہے ۔

سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ ہم لگاتار احتجاج کر رہے ہیں چھوٹے بڑے شہروں میں جلسے ہو رہے ہیں اب کچھ احتجاج ہونے جا رہے ہیں اس کے بارے میں ہم جو ہے جلد اعلان کریں گے انہوں نے کہا کہ جو بھی احتجاج کے حوالے سے تاریخ ابھی تک دی گئی ہیں وہ سب کی سب غلط ہیں پشاور کے جلسے کے حوالے سے بھی جو تاریخ کا اعلان کیا گیا ہے وہ نہیں ہے تاریخ وہی ہوگی جو ہم اعلان کریں گے انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے باہر نکلنا ہے وہ نکلتے ہیں بعض اوقات حالات ایسے ہوتے ہیں کہ خوف کے حالات ہوتے ہیں گرفتاریاں ہوتی ہیں کچھ لوگ کبھی زیادہ نکل اتے ہیں کچھ کم نکلتے ہیں لیکن ہم کسی صورت بھی نا امید نہیں ہے

ہم اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں اس وقت اس وقت جو ہم احتجاج کر رہے ہیں یہ تو واضح ہے کہ 26 ویں ترمیم کے حوالے سے ہم مخالف ہیں اس وقت احتجاج کا زیادہ زور جو ہے عمران خان کی رہائی کے حوالے سے ہوگا عدلیہ کی آزادی بھی ہمارے ایجنڈے پر موجود ہے ہم ہمیں ایک بار جو پسپائی ہوئی ہے تو ہم اس کے لیے لڑ رہے ہیں اگر 27 ترمیم لے آتے ہیں تو اس کے خلاف بھی ہم لڑنا شروع کر دیں گے بات یہ ہے کہ جو جنگ جس اکھاڑے میں ہوتی ہے وہیں پر ہی اچھی لگتی ہے
مزید پڑھیں :مخصوص نشستوں کے حوالے سے عدالتی حکم کی تعمیل نہیں کروں گا، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق

متعلقہ خبریں