اسلام آباد (اے بی این نیوز ) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہماری سپیشل کمیٹی کافیصلہ تھا کہ اجلاس کابائیکاٹ کرناہے۔ کمیٹی میں نام اس لیےدیے کہ کل کوئی بات نہ کرسکے۔
سپیشل کمیٹی میرےکہنےپرہی بنائی گئی۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
کمیٹی اس وقت بنائی گئی جب ہمارےایم این ایزکواٹھایاگیا۔ 26آئینی ترمیم کیلئےبھی ہم نےووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ 26ویں آئینی ترمیم کرکےآئین کاشیرازہ بکھیردیاگیا۔
وزیرقانون سےپوچھتےرہے کہ ترمیم کامسودہ کہاں ہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
خورشید شاہ کوبھی اصلی مسودہ نہیں دکھایاگیا۔ ہماراموقف ہے ذاتی پسندکیلئےآئین کوتوڑاجارہاہے۔ آئینی ترمیم کیلئےحکومت کےپاس مطلوبہ تعدادنہیں تھی۔ ہمارے5ایم این ایزکوساتھ ملاکرترمیم لائی گئی۔
سپیکرقومی اسمبلی کوسارےثبوت دیے کہ جعل سازی کہاں سے کی گئی۔ زین قریشی کی اہلیہ کوکچھ دن پہلے اٹھالیاگیاتھا۔ زین قریشی سمیت ہمارےکئی ایم این ایزکواٹھالیاگیا۔ لوگوں کواٹھاکردباؤڈالاجاتاہےمجبورکیاجاتاہے۔ منحرف ارکان کےبارےمیں فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے۔
بیرسٹرعقیل ملک نے کہا کہ چیف جسٹس نےاضافی نوٹ میں کہا کہ آرڈر’’بائنڈنگ‘‘نہیں ہے۔ اداروں کوآئین وقانون کےدائرہ میں رہ کرکام کرناہوتاہے۔ آئینی ترمیم میں پور اپروسیجردیاگیاہے۔
پی ٹی آئی والے چاہتےہیں کہ مولانافضل الرحمان ان کی نمائندگی کریں۔
میرےخیال میں پی ٹی آئی والےسیاست سیکھنےکی کوشش کررہےہیں۔ ابھی کچھ نہیں کہاجاسکتاکہ اگلاچیف جسٹس کون ہوگا؟کمیٹی کیلئےتینوں معززججزکاانتخاب آسان کام نہیں۔
مزید پڑھیں :پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو بطور چیف جسٹس بنانے کی منظوری دے دی