اہم خبریں

73سالہ سینیٹر کو ایوان بالا کے کوریڈورز میں گھسیٹا اور ذلیل کیا گیا ،جہانزیب قاسم رونجھو

اسلام آباد (اے بی این نیوز    )بیٹا جہانزیب قاسم رونجھو نے بتایا کہ والد سینیٹر قاسم رونجھو سے بات ہوئی،وہ ٹھیک ہیں۔ میرے والد سے استعفیٰ لینے کیلئے زبردستی سینیٹ لایا گیا ۔ والد نے بی این پی کےدباؤ پر پریس کانفرنس کی،پہلے ہی استعفیٰ دے چکے تھے۔73سالہ سینیٹر کو ایوان بالا کے کوریڈورز میں گھسیٹا اور ذلیل کیا گیا۔

میرے والد کو سینیٹ میں استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے مستعفی سینیٹر محمد قاسم رونجھو کے صاحبزادے بیرسٹر جہانزیب رونجھو نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والد کو سینیٹ میں استعفیٰ دینے کے لیے زبردستی لایا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے والد پہلے ہی استعفیٰ دے چکے تھے اور پارٹی کے لیے ایک طویل عرصے تک قربانیاں دی تھیں، لیکن انہیں غیر متوقع طور پر ایسا سلوک ملا جس کی انہیں پارٹی قیادت سے توقع نہیں تھی۔

استعفے کا پس منظر

جہانزیب رونجھو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ایکس” پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ان کے والد، بی این پی کے سینئر رہنما محمد قاسم رونجھو کو ایک طے شدہ پالیسی کے تحت استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا۔ جب ان سے گفتگو ہوئی تو معاملہ ختم ہوتا نظر آیا، لیکن بعد میں انہیں زبردستی استعفیٰ دلوانے کا عمل شروع کیا گیا۔

بیماری کے باوجود پارٹی کی خدمت

بیرسٹر جہانزیب نے اپنے والد کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد بیماری کے باوجود ہمیشہ پارٹی کے ساتھ رہے اور ہر فورم پر پارٹی کی حمایت کی۔ وہ گردے کی آخری مرحلے کی بیماری کا شکار ہیں اور انہیں ہر ہفتے ڈائیلاسس کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس حالت میں بھی ان سے سینیٹ کے ووٹ کے بعد استعفیٰ لینے کی کوشش کی گئی اور اسے پارٹی پالیسی کا حصہ قرار دیا گیا۔

زبردستی پریس کانفرنس کا الزام

جہانزیب رونجھو نے الزام لگایا کہ ان کے والد کو زبردستی پریس کانفرنس کرنے پر مجبور کیا گیا، جہاں ان سے کچھ ایسے الفاظ کہلوائے گئے جنہیں وہ کہنا نہیں چاہتے تھے۔ پارٹی نے ان کی ماضی کی قربانیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ان کے ساتھ ایسا سلوک کیا، جسے بیرسٹر جہانزیب نے غیر اخلاقی اور لاپرواہی قرار دیا۔

والد کی قربانیوں کا تذکرہ

جہانزیب نے مزید کہا کہ جو شخص بیماری کی حالت میں بھی پارٹی کا ساتھ دیتا رہا، اسے عام آدمی سمجھا گیا اور اس سے استعفیٰ لینے کا کہا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تمام چیزیں مکمل ہو گئیں تو زبردستی پریس کانفرنس کا انعقاد کرایا گیا۔

نتیجہ

بیرسٹر جہانزیب رونجھو نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور اسے سیاست میں غیر اخلاقی حرکت قرار دیا۔

آج پارٹی سربراہ اور ان کے کارکنوں نے زبردستی پریس کانفرنس کرائی۔ پریس کانفرنس میں زبردستی کے الفاظ بیان کیے جو لکھ کر دیا گیا تھا۔ پریس کانفرنس میں جو گفتگو کی سب جھوٹ تھا،من گھڑت باتیں کیں۔ میں کہیں نہیں گیا تھا،15دن سے گھر پر موجود تھا،پریس کانفرنس میں جو میں نے گفتگو کی ہے اس کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔

مزید پڑھیں :پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری ،مذاکرات ناکام،پی ٹی آئی کا بائیکاٹ ختم کرنے سے انکار

متعلقہ خبریں