اسلام آباد ( اے بی این نیوز )وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ ہماری بنیادی طور پر کوشش ہے زیادہ سے زیادہ لوگ ترمیم کو سپورٹ کریں۔
نمبرز ہمارے پورے ہیں، ہم چاہیں گے اتفاق رائے قائم ہو۔
متفقہ مسودہ تیار ہوا، پی ٹی آئی نے اپنے لیڈر سے ملنے کی اجازت مانگی۔ ترمیم کا بڑا مقصد پارلیمان کی بالادستی کو قائم کرنا ہے ۔
کہا جارہا کچھ لوگ اغوا ہوئے ہیں، بتایا جائے کون اغوا ہوا ہے؟ جعلی بیانیہ بنانے والی جماعت کہانیاں گھڑ رہی ہے۔ انہوں نے یہ سارے جھوٹے بیانیے بنانے کی فیکٹری لگائی ہوئی ہے۔
سارے لوگ فون پر بھی میسر ہیں، گھروں میں بھی میسر ہیں۔
ان لوگوں کو نظر آرہا ہے ترمیم پاس ہو جائے گی۔ اتفاق رائے نہ ہوا پھر بھی ترمیم پیش کی جائے گی۔ کوشش ہے آج ہی ترمیم پیش ہو جائے۔
سردار اختر مینگل کا احترام کرتا ہوں، ان کے بارے میں کمنٹ کرنے سے گریز کروں گااتفاق رائے قائم کرنے کے لئے تگ ودو کرنی پڑتی ہےاتفاق رائے نہیں ہوتا تو ہم ووٹنگ کریں گے، ووٹنگ ہی آپشن ہےہم بلیک میل نہیں ہورہے
مزید پڑھیں :اختر مینگل غلط بیانی اور مبالغہ آرائی سے کام لے رہے ہیں،حکومتی و سکیورٹی ذرائع کا رد عمل