اسلام آباد (اے بی این نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر ڈوگر نے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں جسٹس منصور علی شاہ کو چیف جسٹس بننے سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالات کی بہتری میں مولانا فضل الرحمن اور بلاول بھٹو زرداری کا اہم کردار رہا ہے۔
پی ٹی آئی کی حکمت عملی
عامر ڈوگر کے مطابق، پی ٹی آئی کی کمیٹی جلد ہی اڈیالہ جیل کا دورہ کرے گی جہاں وہ بانی پی ٹی آئی کے سامنے ڈرافٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت بھی پی ٹی آئی اور مولانا کے کچھ اراکین حکومتی قبضے میں ہیں۔
چیف جسٹس کی تعیناتی پر تحفظات
پارلیمانی کمیٹی میں شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ صرف عامر ڈوگر موجود تھے، اور ان کا موقف تھا کہ سینئر ترین جج کو چیف جسٹس بنایا جانا چاہیے۔ تاہم، ڈوگر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بانی سے رہنمائی لی جائے گی اور آئینی ترمیم کا مسودہ متفقہ طور پر منظور نہیں ہوا۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اپنی مرضی کا چیف جسٹس لانا چاہتی ہے اور اس حوالے سے آئینی بینچ کی تشکیل پر بھی پی ٹی آئی کے تحفظات ہیں۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے مسودے پر اختلاف
عامر ڈوگر نے بتایا کہ مولانا کا پیش کردہ مسودہ پچھلے مسودوں سے بہتر ہے، لیکن پی ٹی آئی حکومتی مسودے سے بالکل اتفاق نہیں کرتی۔ کامران مرتضیٰ نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ مسودہ شیئر کیا ہے اور چیف جسٹس کی تعیناتی کے طریقہ کار پر بحث جاری ہے۔
آئینی عدالت اور بینچ کی تشکیل
عرفان صدیقی نے کہا کہ آئینی عدالت سے آئینی بینچ تک پہنچنا ایک بڑا مرحلہ تھا اور اب جے یو آئی (ف) اور پی ٹی آئی کو بھی اس عمل میں شامل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ووٹ کے معاملے پر کسی کو زبردستی نہیں کی جا سکتی۔
مزید پڑھیں :ملک کی سیاسی صورتحال انتہائی گھمبیر،حکومت اور پی ٹی آئی میں چو مکھی جنگ جاری،کسی کی جیت واضح نہیں