اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ آج تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے، یہ 11 سال میں کسی بھی چینی وزیراعظم کا پہلا دورہ ہے جس نے بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاسی صورتحال اور چینی صدر شی کی بیلٹ کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے دو طرفہ تعاون کو نئی تحریک دی ہے۔
۔تفصیلات کے مطابق چین کے وزیراعظم لی کیانگ اپنے وفد کے ہمراہ ایئر چائنا کے طیارے میں اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچے جہاں پر وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ خان ایئر بیس چینی وزیراعظم کو پاکستان آمد پر 21 توپوں کی سلامی دی گئی اور گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
چینی وزیراعظم کی آج صدر زرداری سے ملاقات متوقع ہے اور وہ دیگر معززین سے بھی ملاقاتیں کریں گے جب کہ معزز مہمان گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا عملی طور پر افتتاح بھی کریں گے۔چینی وزیر اعظم کا دورہ اس وقت خطرے میں پڑ گیا جب 6 اکتوبر کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے باہر دہشت گردوں نے چینی قافلے پر حملہ کر دیا جس میں دو چینی انجینئر ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔ تاہم حملے کے باوجود چین نے اپنے وزیراعظم کو اسلام آباد بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
اطلاعات کے مطابق یہ اقدام ان قوتوں کے لیے ایک پیغام ہے جو چین پاکستان اقتصادی راہداری CPEC) کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق چینی وزیر اعظم لی کیانگ وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں۔ وہ 17 اکتوبر تک پاکستان میں قیام کریں گے، ان کے ساتھ تجارت، امور خارجہ، قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن کے وزراء بھی ہوں گے۔
وفد میں چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کارپوریشن ایجنسی اور دیگر اعلیٰ حکام شامل ہوں گے۔لی کیانگ اور شہباز شریف وفود کی سطح پر سی پیک، اقتصادی تعاون اور دوطرفہ تجارت پر تبادلہ خیال کریں گے۔ ملاقات میں علاقائی اور عالمی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔چینی وزیراعظم صدر آصف علی زرداری، پارلیمانی رہنماؤں اور اعلیٰ عسکری قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ لی کیانگ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔
مزید پڑھیں: بنوں میں ٹارگٹ کلنگ کا افسوسناک واقعہ ،پولیس اہلکار شہید