معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے مولانا طارق جمیل سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران ڈاکٹر نائیک نے کہا کہ پاکستان میں ملنے والی محبت بھارت سے کئی گنا زیادہ ہے، اور وہ مولانا سے ملاقات کی تمنا رکھتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ان کی ملاقات پہلے مکہ میں ہو چکی تھی، مگر اپنے شہر میں ملنے کا تجربہ کچھ اور ہی ہوتا ہے۔
ڈاکٹر نائیک نے پاکستانی عوام کے جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دنیا کے مختلف ممالک میں بھی پاکستانیوں کا جذبہ دیکھا ہے، مگر جب وہ خود پاکستان آئے تو اس جذبے نے انہیں بہت خوشی دی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کا پورٹینشل بہت بلند ہے اور یہ دنیا کا واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے، جس کے باعث ان سے ہمیشہ امید رہتی ہے۔
ڈاکٹر نائیک نے یہ بھی ذکر کیا کہ جب وہ انگریزی میں تقریر کیا کرتے تھے تو سب سنتے تھے، لیکن جب انہوں نے اردو میں بات کرنا شروع کی تو ان کے خلاف تنقید کا آغاز ہوا۔ ان کا مقصد ہمیشہ یہ رہا ہے کہ جو لوگ ان کے خلاف بولتے ہیں، انہیں قریب بلا کر ان کے خیالات تبدیل کریں۔
مولانا طارق جمیل نے ڈاکٹر نائیک کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے انہیں ایسی صفات سے نوازا ہے جو انہوں نے کبھی کسی اور میں نہیں دیکھیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ڈاکٹر نائیک نے اللہ کی خاطر اپنے پیشے کو چھوڑا تو اللہ نے انہیں سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر میں مشہور کر دیا۔ مولانا نے دعا کی کہ اللہ ڈاکٹر نائیک کے بیٹے کو بھی ان کی طرح علم اور بصیرت عطا فرمائے، کیونکہ ہمیں ان جیسے لوگوں کی اشد ضرورت ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو اڈیالہ جیل راولپنڈی کے بجائے ایک اور مقام پر منتقل کر دیا