نیویارک( نیوز ڈیسک )امریکی جج نے عافیہ صدیقی کیس میں نئے شواہد تک رسائی کی اجازت دے دی امریکی جج نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی قانونی ٹیم کی جانب سے نئے اور خفیہ شواہد تک رسائی کی درخواست منظور کر لی ہے جس سے ان کی معافی کی درخواست کو تقویت مل سکتی ہے۔
امریکی ڈسٹرکٹ جج رچرڈ ایم برمن کی طرف سے دیا گیا فیصلہ، صدیقی کے وکلاء کو 2009 سے دریافت ہونے والے اہم مواد کا جائزہ لینے کی اجازت دیتا ہے، حالانکہ قومی سلامتی کے خدشات کی وجہ سے رسائی پر پابندی ہے۔کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ، ان کے وکیلوں میں سے ایک، نے بگرام میں تنہائی میں رہنے کے بعد ایک “بلیک سائٹ” میں عافیہ صدیقی کی نظربندی سے متعلق نئے شواہد کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔
انہوں نے معافی کی درخواست بھی جمع کرائی ہے جس میں صدیقی کے کیس میں ہونے والی پیچیدگیوں اور مبینہ ناانصافیوں کی تفصیل دی گئی ہے۔قانونی تحریک ایک قانون پر مبنی ہے جو وفاقی قیدیوں کو مخصوص بنیادوں پر اپنی سزاؤں کو چیلنج کرنے کی اجازت دیتا ہے، بشمول آئینی خلاف ورزیوں اور عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق مسائل۔
یہ تحریک سزا کے بعد کے علاج کے طور پر کام کرتی ہے جیسا کہ فیڈرل ہیبیس کارپس پٹیشن، خاص طور پر وفاقی قیدیوں کے لیے۔درخواست میں ان دفعات کا حوالہ دیا گیا ہے جو صحت کے سنگین مسائل جیسے غیر معمولی حالات کی وجہ سے سزا میں کمی کی اجازت دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: صدر آصف زرداری سے سعودی وفد کی ملاقات، باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق