اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پولیس نے گزشتہ روز احتجاج کرنے والے تحریک انصاف کے سینکڑوں رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں۔
پابندی کے باوجود احتجاج کرنے اور سرکاری ملازمین پر تشدد کا مقدمہ تھانہ مستی گیٹ میں درج کرلیا گیا، تھانہ اسلام پورہ میں درج مقدمہ انسپکٹر انتھونی وکٹر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ راجہ شہباز، حماد اظہر کے خلاف پی اے درج کر لیا گیا ہے۔
ضمیر احمد چھیڈو ایڈووکیٹ، شبیر گجر، مسرت چیمہ، شیخ امتیاز، علی امتیاز وڑائچ، سعید سندھو، ندیم عباس، افضل عظیم پہاڑ، غلام محی الدین دیوان سمیت 200 وکلا اور کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
ایف آئی آر میں عمران خان پر پارٹی رہنماؤں کو بدامنی اور ریاست کے خلاف اکسانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ مقدمہ دہشت گردی، اقدام قتل، دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت 18 دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق وکلا اور تحریک انصاف کے رہنماؤں نے ملک میں تشدد اور تباہی کی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی۔
حکومتی نظام کو تہس نہس کرنے اور اپنا سیاسی نظریہ عوام پر مسلط کرنے کے لیے۔ لاٹھیوں، سوٹوں، پیٹرول بموں، آنسو گیس کے شیلوں، ہتھیاروں اور پتھروں سے لیس مظاہرین نعرے لگا رہے تھے کہ مرشد نہیں ہے تو پاکستان نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: برج خلیفہ پر پاک بھارت ٹاکرے کا رنگ،ویمنز ٹیمیں کل دبئی میں مدمقابل ہونگی