اسلام آباد ( اے بی این نیوز )بلوچستان کے وکلا ءنے آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ چیئر مین پیپلز پا ر ٹی بلاول بھٹو کا کو ئٹہ میں تقریب سے خطا ب ۔ کہا بلوچستان کے عوام کو گزشتہ کچھ عرصے سے دہشت گردی کا سامنا ہے۔
ہماری نسلوں نے جمہوریت کے لئے قربانیاں دی ہیں۔ ہم آگ اور خون کے دریا سے گزر کر جدوجہد کرکے یہاں پہنچے ہیں۔ 1973کے آئین کی بحالی شہید بینظیر بھٹو کی سیاسی زندگی کی جدوجہد تھی۔
آئین کو میثاق جمہوریت کے ذریعے بحال کیا۔ میرے خاندان کا سفر کٹھ پتلی سے شروع نہیں ہوتا۔ آپ کوکچھ نہیں معلوم۔
یہ کوئی بندوق کا انقلاب نہیں رہا۔ آپ جس آئین کی بات کررہے ہیں اس کی بنیاد قائد عوام نےرکھی۔ ا گر آج ملک کی بنیاد ہے تو اسی آئین پر ہے۔
18ویں ترمیم میں وہ آئین بحال کیا جو کسی جج کی جرات نہ تھی۔ آمر یا کسی جج میں ہمت نہ تھی ڈکلیئر کرے یہ غیر آئینی غیر قانونی ہے۔
مزید پڑھیں :پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سب سے زیادہ ٹیکس گوشوارے جمع کرائے گئے