لاہور( نیوز ڈیسک )پنجاب اسمبلی نے اپنے پارلیمانی قوانین میں اہم تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے، جس میں ہر اجلاس سے قبل قومی ترانہ بجانا شامل ہے اور پہلی بار قومی اسمبلی کی طرح کے فارمیٹ کے بعد اسمبلی اجلاسوں سے قبل ترانہ بجایا گیا۔
سپیکر ملک احمد خان نے اسمبلی اجلاسوں کے دوران قومی ترانے کو لازمی قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ ان تبدیلیوں کا مقصد اسمبلی کی کارروائیوں میں شفافیت اور احتساب کو بڑھانا ہے۔پی اے سپیکر نے انکشاف کیا کہ قائمہ کمیٹیوں کو اب عوامی درخواستوں پر آزادانہ طور پر فیصلہ کرنے کا اختیار حاصل ہو گا، اس اقدام کا مقصد عمل کو ہموار کرنا اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ بجٹ اخراجات کی تفصیلات ہر تین ماہ بعد اسمبلی میں پیش کی جائیں گی، بہتر نگرانی کو یقینی بنایا جائے گا۔اہم تبدیلیوں میں پولیس کے لیے یہ شرط بھی شامل ہے کہ وہ اسمبلی کے رکن کو گرفتار کرنے سے پہلے اسپیکر سے اجازت لے۔
’ارکان اسمبلی PA میں کسی بھی زبان میں تقریر کر سکتے ہیں
اراکین کو اردو اور انگریزی کے علاوہ کسی بھی زبان میں بات کرنے کی اجازت ہوگی اور سوالات و جوابات کے عمل کو مزید بروقت نافذ کیا جائے گا۔
سالانہ بجٹ پر بحث کا دورانیہ چار سے بڑھا کر پانچ ماہ کر دیا گیا ہے، اور قائمہ کمیٹیوں کو اب یہ اختیار حاصل ہو گا کہ وہ ایک منظور شدہ آرڈر تک کھل کر سماعت کر سکیں گے۔
سپیکر ملک خان نے نوٹ کیا کہ یہ اصلاحات 18ویں ترمیم کے بعد پنجاب اسمبلی کے اختیارات کی بحالی کے لیے ضروری ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کی لبنان پر شدید بمباری، حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ