اسلام آباد (ابراہیم عباسی )اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے اور صحت سے متعلق درخواست پر سماعت ہو ئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی۔
اٹارنی جنرل نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے کے لیے امریکہ کے صدر کو رحم کی اپیل کرنے میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی سپورٹ کی یقین دہانی کرا دی ۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ڈاکٹر فوزیہ جو رحم کی اپیل کریں گی اسکی سپورٹ بھی کی جائے گی اور حکومت پاکستان امریکی حکومت کو رہائی کی ریکوسٹ بھی کرئے گی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت نے تین ہفتے کو وقت دیا ہے تین ہفتے میں پریزنر ٹرانسفر ایگریمنٹ بھی ہو جائے گا،عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہو ئے۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق بھی عدالت میں پیش ۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیراعظم یو این جنرل اسمبلی کے اجلاس میں جا رہے ہیں،امریکہ میں پاکستان کی سفارتخانہ انکی مدد کر رہا ہے۔
یقیناً یہ ایک دکھی کہانی ہے،میں ذاتی طور پر اس کیس کو دیکھ رہا ہوں۔
میں نے وزیراعظم کے ساتھ بھی اس متعلق بات کی تھی۔ میں وزیراعظم کو کہوں گا وہ امریکہ کے آفیشنلز سے ملیں اور بات کریں ۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیئے کہ آپ کا خط لکھنا اور سفیر کا وہاں جانا کوئی بڑی سپورٹ نہیں ،
اس ساری ایکٹویٹی کا مقصد ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان واپس لانا ہے۔ عدالت نے کیس کی اکتوبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔
مزید پڑھیں :ملک بھر میں سولر پینل کی قیمتوں میں ناقابل یقین کمی،5 سے لے کر 15 کلو واٹ کی قیمتیں جانئے