اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) پی ٹی آئی راہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ جمہوریت پرایساشب خون ماراگیاجس کی مثال نہیں ملتی۔ ملک میں جمہوریت کےنام پرفسطائیت کادورہے۔
دنیاکی جمہوریت کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی۔
10ستمبرپارلیمان کی تاریخ میں سیاہ ترین دن ہے۔ اس کاجوبھی ذمہ دارہےاس پرآرٹیکل6لگاناچاہیے۔ ایوان میں گھس کرپارلیمنٹیرینزکوگرفتارکیاگیا۔ اس واقعہ کےسہولت کارکسی رعایت کےمستحق نہیں۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
بانی پی ٹی آئی نےبالکل کہاان کیساتھ کوئی بات نہیں ہوگی۔ سپیکرکی جانب سےکہاجاتاہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیجزلائی جائیں۔ سپیکرنےکہااس کونظراندازنہیں کیاجاسکتاہےدیکھتےہیں کیاہوتاہے؟
سپیکرصاحب نےکہااس پرایف آئی آرکٹواؤں گاہم انتظارکریں گے۔ رولزآف بزنس میں واضح ہےسپیکرکی اجازت کےبغیرگرفتاری نہیں ہوسکتی۔
اگرسپیکرکی اجازت کےبغیرگرفتاری کی گئی تویہ جمہوریت کےمنہ پرطمانچہ ہے۔ پارلیمانی سیشن سے15روزپہلےاوربعدمیں سپیکرکی اجازت سےگرفتاری کی جاتی ہے۔ حکومت بری طرح ایکسپوزہورہی ہےا نہیں شکست کاسامناکرناپڑا۔
لاکھوں کی تعدادمیں لوگ8ستمبرکےجلسہ میں شرکت کیلئےپہنچے۔ جلسےکوناکام بنانےکیلئےحکومت نےکنٹینرزکھڑےکردیے۔ 8فروری کی طرح لوگ آٹھ ستمبرکوبھی نکلے۔
ہم کہتےہیں1947سےواقعات کی تحقیقات کی جائیں۔ ریکارڈپرہےنوازشریف نے75لاکھ روپےلےکراپنی سیاست شروع کی۔
حقائق کومسخ کرنےسےحقیقت بدل نہیں سکتی عوام سب جانتےہیں۔ یہ بات کہیں توتھمےگئی ہونہیں سکتامعاملات اسی طرح چلتےرہیں۔ فارم47کوعوام پرمسلط کردیےگئےفسطائیت کاراج ہے۔
لوگوں کےصبرکاپیمانہ لبریزہوچکاہےان کاغم وغصہ کہیں تونکلےگا۔
ہوش کےناخن لیں خدارابنگلہ دیش جیسےحالات نہ بننےدیں۔ ملک کوآئین پرچلاکرمسائل کاحل نکالاجاسکتاہے۔کیاحکومت اس قابل ہے کہ اس کےساتھ مذاکرات کیےجاسکیں۔حکومت کیساتھ مذاکرات کرنےکیلئےتیارہیں لیکن کیاان کےپاس اختیارہے؟
انہیں تسلیم کرناپڑےگاحق حکمرانی عوام کاہے۔ عوام نے8فروری کوپی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ دیا۔ رانااحسان افضل نے کہا کہ پولیس نےاگرلائن کراس کی توسپیکراس معاملے کودیکھیں گے۔
سمجھتاہوں اس معاملہ کوآئسولیشن میں نہیں دیکھناچاہیے۔
بانی پی ٹی آئی نےکہاگنڈاپورکےبیان کی تائیدکرتاہوں۔ بانی پی ٹی آئی نےقانون ہاتھ میں لینےکی بات کی۔ 9مئی کےواقعات بھی ان کی تقرریوں کی وجہ سےہوئے۔ بانی پی ٹی آئی پوراسال اس قسم کی تقاریرکرتےرہے۔
یہ لوگ جوکہہ رہےہیں وہ جمہوریت کےزمرےمیں نہیں آتا۔ ملک میں انارکی پھیلانےکیلئےیہ لوگ پھرسرگرم ہیں. حکومت نےاجازت دی توجلسہ ہوانہ دیتےتوکیسےکرسکتےتھے۔ پی ٹی آئی نےشرائط کوتوڑاجس کی وجہ سےگرفتاریاں ہوئیں۔
یہ انتشاری ٹو لہ ہے ان کاماضی اس کاگواہ ہے۔ گنڈاپورنےجس قسم کی تقریرکی اس سےانارکی پھیلےگی۔ ایسی جارحانہ تقریرکرنےکی دوبارہ اجازت نہیں دی جائےگی۔ پی ٹی آئی کولاہورمیں جلسہ کرنےکی اجازت نہیں دی جائےگی۔
مزید پڑھیں :ججز کی تعداد بڑھانے کا معاملہ ،پہلے خالی آسامیاں پر کی جائیں، چیف جسٹس