اسلام آباد ( اے بی این نیوز )ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستارنے اے بی این نیوز سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا ہے کہ کون سی ترمیم؟ کوئی ڈرافٹ، مسودہ سامنے آئے گا تو بات کروں گا۔
حکومت نے ججز کے حوالے سے کسی آئینی ترمیم سے متعلق ابھی تک اعتماد میں نہیں لیا۔ ایم کیو ایم سے بات کریں گے تو ایم کیو ایم کوئی رائے دے گی۔ ماضی میں بھی بہت سارے قوانین اور آئینی ترامیم پاس ہوئی جن کو سیاسی مبصرین نے اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا۔
اگر اس طرح کی کوئی آئینی ترمیم ہو رہی ہے تو اس کو اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا جائے گا۔ جب ایک چیز ہو جاتی ہے تو اس کو ریورس گیئر لگانا اتنا آسان نہیں ہے۔ علی امین گنڈا پور کی تقریر، غیر پارلیمانی، غیر جمہوری اور غیر اخلاقی تھی۔
ایک پاگل پن ہے، تو ہر طرف پاگل موجود ہیں، پھر سب اپنی اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔ ہوش کے ناخن سب کو لینے ہیں، مکالمے کی کوئی صورت نکلے تو نکالیں حکومت اس میں پہل کرے۔
مزید پڑھیں :عمران خان کو رہا کرا نےلشکر لے کر آ ئیں،ہم اٹک پل پر انتظار کریں گے،وزیر دفا ع