اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیا توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے درخواست ضمانت کی سماعت کی، عمران خان اور ان کی اہلیہ کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران قومی احتساب بیورو (نیب) حکام کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ سے جاری ہو چکا ہے۔
عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں عدالت کو یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا اس عدالت کے پاس کیس کا دائرہ اختیار ہے یا نہیں۔بعد ازاں عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر سماعت پیر تک ملتوی کردی۔13 جولائی کو نیب نے عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوراً بعد توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس سات گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف رکھنے اور فروخت کرنے سے متعلق ہے۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عدت نکاح کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کی سات سال قید کی سزا معطل کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بعد ازاں وفاقی حکومت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے جیل ٹرائل کو توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کا نوٹیفکیشن جاری کیا، نوٹی فکیشن نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا۔اجلاس میں کہا گیا کہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر اگر نیب عدالت ضروری سمجھے تو عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف جیل میں مقدمہ چلایا جائے۔
خیال رہے کہ 27 اگست کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی نیو توشہ خانہ ریفرنس میں بعد از گرفتاری کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کیا تھا۔
مزید پڑھیں: انٹرا پارٹی الیکشن کیس: پی ٹی آئی کی مختلف درخواستیں مسترد