اہم خبریں

ریاست میں کوئی بھی عافیہ کے وکیل کے ساتھ نہیں:اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے پیر کو عافیہ صدیقی کیس میں کہا ہے کہ سرکاری افسران میں سے کوئی بھی یہ نہیں کہتا کہ وہ عافیہ صدیقی کے وکیل اسمتھ کے ساتھ ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کی درخواست پر سماعت کی جس میں درخواست گزار فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق، عدالتی معاون زینب جنجوعہ، سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران ڈاکٹر عافیہ کے امریکی وکیل کلائیو اسمتھ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے کہا کہ کلائیو اسمتھ نے عافیہ صدیقی کیس کے حوالے سے کوشش کی اور افغانستان بھی گیا۔ حکومتی عہدیداروں میں سے کوئی بھی یہ نہیں کہتا کہ وہ اسمتھ کے ساتھ کھڑے ہیں، مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ حکومت کس چیز سے ڈر رہی ہے۔

اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت فوزیہ صدیقی کی باقاعدگی سے حمایت کر رہی ہے، پالیسی کی سطح پر فیصلہ کرنے میں کچھ وقت لگتا ہے۔عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے پوچھا کہ کیا وہ وائٹ ہاؤس کو رحم کی درخواست لکھ رہے ہیں یا نہیں۔

عدالت نے کلائیو اسمتھ کو صدیقی کی رحم کی درخواست کا مسودہ ایک ہفتے کے اندر پاکستانی حکومت کے ساتھ شیئر کرنے کی ہدایت کی۔بعد ازاں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے پانچ ہفتوں کی مہلت دینے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 13 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
مزید پڑھیں: لاپتہ افراد کیس: لڑکی سمیت 5 کا سراغ مل گیا، پولیس کی بازیابی رپورٹ پیش

متعلقہ خبریں