لاہور(نیوزڈیسک)مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے وطین ٹیلی کام (پرائیویٹ) لمیٹڈ سے 50 لاکھ روپے کا جرمانہ کامیابی سے وصول کر لیا ہے۔جمعہ کو سی سی پی کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، یہ ریکوری مسابقتی ایکٹ، 2010 کے سیکشن 40(2)(a) کے تحت کی گئی، جو سی سی پی کو غیر تعمیل نہ کرنے والے اداروں کے بینک اکاؤنٹس کو منسلک کرکے جرمانے کی وصولی کا اختیار دیتا ہے۔
یہ جرمانہ اصل میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (DHA) لاہور کے رہائشیوں کی متعدد شکایات کی وجہ سے شروع کی گئی انکوائری کے بعد CCP نے عائد کیا تھا۔ رہائشیوں نے متبادل سروس فراہم کرنے والوں کی کمی اور وطین ٹیلی کام کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات کے غیر معیاری معیار پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔س
سی سی پی کی تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ ڈی ایچ اے لاہور اور وطین ٹیلی کام نے ایک خصوصی معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت وطین ٹیلی کام کو ڈی ایچ اے لاہور کے مخصوص مراحل میں ٹیلی کمیونیکیشن اور میڈیا سروسز فراہم کرنے کا واحد حق دیا گیا تھا۔
یہ انتظام مسابقتی ایکٹ، 2010 کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا جو صارفین کی پسند کو محدود کرنے والے معاہدوں پر پابندی لگاتا ہے۔22 مارچ 2011 کو سی سی پی نے ڈی ایچ اے لاہور پر 10 ملین روپے اور وطین ٹیلی کام پر 5 ملین روپے جرمانے کا حکم جاری کیا۔
ڈی ایچ اے لاہور پہلے ہی جرمانے کا اپنا حصہ جمع کرا چکا ہے۔بعد میں، دونوں اداروں نے مسابقتی اپیل ٹریبونل (سی اے ٹی) کے سامنے اپیل دائر کرکے سی سی پی کے فیصلے کو چیلنج کیا۔ جولائی 2024 میں، CAT نے اپیلوں کو مسترد کر دیا
اس طرح CCP کی طرف سے ابتدائی طور پر عائد کردہ سزاؤں کو برقرار رکھا۔اس فیصلے کے بعد، سی سی پی نے مسابقتی ایکٹ 2010 کے سیکشن 40(2)(a) کے تحت اپنے اختیار کا استعمال کرتے ہوئے وطین ٹیلی کام سے بقایا جرمانہ وصول کیا۔
مزید پڑھیں: ساحل سمندر پر بڑی تعداد میں زہریلی جیلی فش کی آمد،ماہرین نے خبردار کر دیا