اہم خبریں

آئندہ 2ہفتے انتہائی اہم ہیں،عمران خان کا قوم کے ذہنوں پر کنٹرول ہے،فواد چوہدری

اسلام آباد ( اے بی این نیوز  ) سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جوحالات ہے اس سے نفرتیں بڑھیں گی۔ بلوچستان میں قومیت کے نام پرلوگوں کو قتل کیا جارہا ہے۔
خواجہ آصف جوڈیشری کو نہیں جانتا۔
حکومت نے جسٹس منصور علی کیخلاف جارحانہ پالیسی اپنا رکھی ہے۔ خواجہ آصف جوڈیشل کے بارے میں نہیں جانتے۔ ان لوگوں نے ججز کو بلاوجہ اپنے خلاف کیا ہے۔
سوال یہ ہے کیاسینیٹ سے آپ آئینی ترمیم پاس کرا لیں گے۔
سینیٹ نامکمل ہے ایک صوبہ اس میں شامل نہیں یہ آئینی خلاف ورزی ہے۔ آئین کہتا ہے یہ ایک فیڈریشن ہے کسی صوبے کی عدم موجودگی میں ایسا اقدام اٹھانا مناسب نہیں۔
دیکھنا یہ ہے کیا یہ جوڈیشری کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ڈبیٹ ایٹ ایٹ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
وکلا کی بارز کو حکومت نے ابھی تک بڑا اچھا مینج کیا ہوا ہے۔
جوڈیشری نے اپنی اور آئین کی بقا کیلئے کردار ادا کیا ہے۔ آئندہ 2ہفتے انتہائی اہم ہیں۔ خواجہ اصف جوڈیشری کو نہیں جانتے۔ نو مئی نون لیگ کے لیے انشورنس پالیسی ہے ملٹریکورٹ میں ٹرائل کرنے سے عمران خان کو کیا فرق پڑے گا بین الاقوامی سطح پر ان کو اس کا فائدہ ہی ہوگا مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی اس وقت سیاسی لاشیں بنی ہوئی ہیں۔

سعودی عرب سے اگر ہمیں مالی امداد نہیں ملتی تو ہمارے لیے بہت زیادہ مسائل پیدا ہو جائیں گے۔ مغربی بلاک میں ایک تو ہونے والی تبدیلیوں کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا۔ حکومت نے کوشش کر کے دیکھ لی وہ عمران خان کو سیاسی طور پر ختم نہیں کر سکی عمران خان کا قوم کے ذہنوں پر کنٹرول ہے وہ ایک سیاسی سحر ہیں اور قوم ان کو پسند کرتی ہے۔

عمران خان جب واپس آتے ہیں تو انہیں اسٹیبلشمنٹ نون لیگ اور پیپلز پارٹی کو کچھ نہ کچھ رعایت دینا پڑے گی۔ عمران خان کو بدلے کی سیاست کرنے سے پرہیز کرنا ہوگا۔ پاکستان کے لیے بنگلہ دیش جیسی صورتحال کو اپنانا اچھا نہیں ہے۔ بلوچستان میں قومیت کے نام پر لوگوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ آج پنجاب میں جو تبادلے ہوئے ہیں وہ حکومت پنجاب نے خود کیے ہیں۔ پنجاب میں ہونے والے تبادلے کسی ناراضگی کا شاخسانہ ہے اور وزیراعلی پنجاب مریم نواز ناراض دکھائی دیتی ہیں۔

شہباز شریف کے پاس بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔ مقتدر حلقوں نے ہی پی ٹی آئی کا جلسہ ملتوی کرنے کے لیے کہا تھا۔ پی ٹی آئی کا جلسہ ملتوی ہونا کوئی مسئلہ نہیں عمران خان عوام کو دوبارہ نکال لائیں گے۔ اگر اپ جلسے کے ایشو پر بات چیت کر سکتے ہیں تو پھر پاکستان کے ایشو پر کیوں نہیں بات چیت کر سکتے۔ عمران خان کے ڈاکٹر کو چار مہینے کے بعد چیک اپ کی اجازت ملی ہونا یہ چاہیے کہ عمران خان کواے کلاس میں شفٹ کریں اور بشریٰٗ بی بی کو رہا کر دینا چاہیے۔

ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کیا جوڈیشل پیکج کامیاب ہوتا ہے یا نہیں۔ پی ٹی آئی کے ہونے والے جلسے میں اگر دیگر سیاسی جماعتیں شامل ہوتی ہیں تو پھر حکومت کی ٹانگیں کانپیں گی۔ جب تک جوڈیشل پیکج نہیں آتا اس وقت تک مولانا فضل الرحمن کس پلڑے میں وزن ڈالیں گے یہ بات کہنا قبل از وقت ہوگا ۔

افغانستان کے معاملے پر عمران خان اور فضل الرحمن کی ایک پالیسی ہے پھر کے پی کے میں جو آپریشن ہے اس کے حوالے سے بھی ان دونوں جماعتوں کا ایک ہی خیال ہے الیکشن کے حوالے سے بھی دونوں پارٹیوں میں اتفاق پایا جاتا ہے۔
عمران خان سیاسی منصوبہ بندی کے تحتباہر آئیں گے۔ لہذا عمران خان اڈیالہ جیل سے اگر باہر آتے ہیں تو وہاں لاکھوں لوگ کھڑے ہوں گے اس کو حکومت کس طرح سنبھال سکیں گے۔

نواز شریف اگر بیرون ملک چلے گئے تو پھر نون لیگ کو بڑا نقصان ہوگا نواز شریف نے کوئی سیاست تو کی نہیں لوگوں کی امید ہے کہ نواز شریف سیاست کریں گے اگر وہ چلے گئے تو لوگوں کی امید ٹوٹ جائے گی شہباز شریف اور مریم نواز اپنی پارٹی کو کسی بھی قسم کی توڑ پھوڑ سے نہیں روک سکیں گے اس وقت سینٹرل پنجاب میں نون لیگ کی سیاست ناکام ہی نظر آرہی ہے اگر نواز شریف نہیں آرہے تو پھر نون لیگ کی ل یڈرشپ بھی تبدیل ہو جائے گی۔
نواز شریف کی سیاست ہی ختم ہو گئی ہے نواز شریف اور پیپلز پارٹی کی سیاست بڑی پسماندہ ہے پیپلز پارٹی پی ایس ڈی میں اپنا حصہ مانگ رہی ہے پھر بجٹ میں بھی حصہ مانگ رہی ہے دراصل یہ لوگ نہیں سمجھ رہے کہ پاکستان کتنا تبدیل ہو گیا ہے اس وقت آئیڈیاز کی سیاست ہو رہی ہے۔ پاکستان کی سیاست میں سماجی تبدیلی اگئی ہے اور ہمارے ملک کی سیاست میں نوجوان طبقہ نے بہت حصہ لے لیا ہے۔ انٹرنیٹ اپ دیکھیں گے بہت جلد ریاست کے کنٹرول سے باہر ہو جائے گا۔ سینسر شپ سے آپ ائیڈیاز کو کنٹرول نہیں کر سکتے۔

مزید پڑھیں :ہم دہشتگردوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ان کے خلاف لڑیں گے،وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی

متعلقہ خبریں