اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) بجلی چوری کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن میں پاور ڈویژن نے کامیابی سے 108.93 ارب روپے سے زائد کی وصولی کی ہے۔
حکومت کی جانب سے عسکری قیادت کے تعاون سے شروع کی گئی اس جارحانہ مہم کا مقصد ملک کی معیشت کو مستحکم کرنا ہے اور اس کے پہلے ہی اہم نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔
کریک ڈاؤن کے نتیجے میں ملک بھر میں بجلی چوری میں ملوث 84 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔صرف اگست میں، حکام لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان اور اسلام آباد سمیت اہم شہروں میں بجلی چوروں سے ایک ارب روپے سے زائد کی وصولی میں کامیاب ہوئے۔
گزشتہ سال 6 ستمبر کو نگران وفاقی حکومت نے بجلی چوری کے خلاف کوششیں تیز کرنے کے اپنے منصوبوں کا اعلان کیا تھا، جو کہ پاور سیکٹر میں بڑھتے ہوئے گردشی قرضے کا ایک بڑا حصہ ہے۔
وزیر توانائی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ملک کی 10 تقسیم کار کمپنیاں 589 ارب روپے کے سالانہ نقصان کا شکار ہیں جس کی بنیادی وجوہات میں بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی ہے۔
یہ اقدام بجلی کے مہنگے بلوں پر بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جس نے کراچی سے خیبر تک مظاہروں کو جنم دیا، جن میں سے کچھ تشدد کی شکل اختیار کر گئے۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش اے کے خلاف ون ڈے سیریز، پاکستان کے اسکواڈ کا اعلان