اسلام آباد ( اے بی این نیوز )میرے خلاف تمام مقدمات کھوکھلے ہیں۔ لگتا ہے فیض حمید کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنائیں گے۔ بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو۔
کہا کسی اور کمانڈر کو نہیں جانتا۔ اتنا جانتاہوں فیض حمید قابل جنرل تھے۔ ان کے اقدامات سے عوام پی ٹی آئی کے ساتھ مزید جڑ رہے ہیں ۔ بشریٰ بی بی کے حوالے سے شرمناک باتیں کی جارہی ہیں۔ الزام لگایاجارہاہے وہ فیض حمید سے معلومات لیتی تھیں۔ فیض حمید کی گرفتاری کا ڈرامہ میرامقدمہ ملٹری کورٹ لے جانے کیلئے کیاجارہاہے۔
یہ احمق کہتے ہیں کہ فیض حمید نے بتایا حملہ کہاں کرنا ہے ہمارا احتجاج تو پرامن تھا۔ جب آپ مجھے گھسیٹ کر اغوا کریں گے تو ہم کدھر احتجاج کریں گے۔ نواز شریف کے کہنے پر فیض حمید کو ہٹا کر دوسرے جنرل کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا۔ میرے سابق آفس بوائے کو وعدہ معاف گواہ بنا کر کوشش کی جا رہی ہے کہ مجھے اہلیہ سمیت جیل میں رکھا جائے۔
بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا یہ کہتے ہیں کہ نو مئی کو سازش ہوئی لیکن اصل سازش تو رجیم چینج کے لیے ہمارے خلاف ہوئی۔ ملک بنانا ریپبلک بن چکا ہے جہاں انصاف نہیں مل رہا۔ خواجہ آصف اور محمد زبیر بھی اب کہہ چکے کہ باجوہ نے سب کچھ مدت ملازمت میں توسیع کے لئے کیا۔ قبل ازیں توشہ خانہ ٹو ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا ۔
توشہ خانہ ٹو میں دونوں ملزمان کو دو ستمبر کو عدالت پیش کرنے کا حکم ۔ نیب کی جانب سے دونوں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا نہیں کی گئی ۔ بانی پی ٹی آئی شامل تفتیش ہو گئے۔ بانی اور بشری ٰ بی بی کا تحریری بیان تفتیشی ٹیم کے حوالے ۔ توشہ خانہ ٹو کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں کی۔
نیز 190ملین پاؤنڈز کیس۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو حتمی فیصلہ سنانے سے روک دیا۔ نیب کو نوٹس جاری ۔ بدھ تک جواب طلب۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل ڈویژن بینچ نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کیا رقم واپس ملک ریاض اور ان کی فیملی کے اکاؤنٹس میں چلی گئی؟ وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ رقم براہ راست سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے اکاؤنٹ میں بھیجی گئی۔
ملک ریاض نے با نی پی ٹی آ ئی کو القادر ٹرسٹ بنانے کے لیے زمین دی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یہ یونیورسٹی کہاں ہے؟ وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ یونیورسٹی جہلم کے قریب ہے اور فنکشنل ہے۔ یہ گھوسٹ پراجیکٹ نہیں ہے۔
458 کنال زمین پہلے ملک ریاض کی ملکیت تھی۔ اب یونیورسٹی ٹرسٹ کے نام ہے۔عدالت نے مزید دریافت کیا کہ کیا ٹرسٹ رجسٹرڈ ہے ؟ وکیل نے بتایا کہ جی رجسٹرڈ ٹرسٹ ہے ۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ میرے پاس کیس ہے یہ رجسٹرڈ تو نہیں ۔ اس پر سلمان صفدر نے جواب دیا کہ میں اس حوالے سے معلوم کرکے آئندہ سماعت پر عدالت کو بتاؤں گا۔
مزید پڑھیں :اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں47 سالہ شخص کو منکی پاکس کی تصدیق