اہم خبریں

گھبرانے کی ضرورت نہیں، پاکستان میں منکی پاکس کا صرف ایک کیس سامنے آیا ہے،ڈاکٹر مختاراحمد

اسلام آباد(نیوزڈیسک) خیبرپختونخوا (کے پی) میں منکی پاکس کے پہلے کیس کی تصدیق کے بعد، وفاقی حکومت نے ہفتے کے روز عوام پر زور دیا کہ وہ احتیاط برتیں اور خوفزدہ نہ ہوں کیونکہ وائرس سے اموات کی شرح کم ہے۔

یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل ہیلتھ سروسز کے وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ پاکستان میں ایم پی اوکس کا صرف ایک کیس سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں 99 ہزار افراد میں اس وائرس کا پتہ چلا جن میں سے صرف 200 مریض فوت ہوئے اور باقی صحت یاب ہوئے۔وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر نے نشاندہی کی کہ کے پی میں وائرس کے لیے مثبت تجربہ کرنے والا شخص حال ہی میں خلیجی علاقے سے واپس آیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پتہ لگانے سے متعلقہ حکام کی جانب سے فوری کارروائی کی گئی، جس نے متاثرہ شخص کے اہل خانہ کو الگ تھلگ کردیا۔

ڈاکٹر مختار احمد کا کہنا تھا کہ حکومت نے شہریوں کو وائرس سے بچانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کرلی ہے،” ڈاکٹر احمد نے مزید کہا کہ تمام ہوائی اڈوں اور داخلے کے مقامات پر نگرانی اور اسکریننگ کی جا رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت سمیت صوبوں میں ایم پی پی اوکس کی تشخیص کیلئے لیبارٹریز مختص ہیں۔

ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ افریقہ، امریکہ (یو ایس) اور خلیجی ممالک سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں مرکز اور صوبوں نے بیماری کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے۔

وزیر اعظم کے معاون نے کہا کہ وزارت صحت روزانہ مسلسل نگرانی کو یقینی بنا رہی ہے اور حکومت صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ڈاکٹر مختار ن کا کہنا تھا کہ وزارت صوبوں سے مکمل رابطے میں ہے اور وزیراعظم کی ہدایت پر روزانہ کی بنیاد پر اجلاس ہو رہا ہے۔

انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ اگر ان کے خاندان میں ٹریول ہسٹری یا ایم پی پوکس کی علامات ہیں تو وہ خود کو گھر میں الگ تھلگ رکھیں۔ “ایسی صورتحال میں کسی مستند ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور ایسی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کریں۔

”انہوں نے کہا کہ علامات ظاہر ہونے میں 10 سے 15 دن لگ سکتے ہیں اور مریض کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے سے یہ پھیل سکتا ہے۔ “یہ بہتر ہے کہ مریض کو قرنطینہ میں رکھا جائے،” اور بخار کی دوائیں استعمال کی جائیں.
ًمزید پڑھیں: رؤف حسن کے بھارت کیساتھ روابط کے ہوشربا ء انکشافات سامنے آگئے

متعلقہ خبریں