اہم خبریں

فارمیسی کونسل کے اسسٹنٹ سیکرٹری کو بحال کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم

اسلام آباد ( ندیم چوہدری ) پاکستان فارمیسی کونسل کے ملازم کو مستقل نہ کئے جانےاور کمیٹی کے سامنے غلط بیانی سے کام لینے پر اسپشل کمیٹی برائے بحالی مستقل ملازمین نے فارمیسی کونسل کے نائب صدر پروفیسر جمشید علی خان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ۔ کمیٹی نے اپنے 22دسمبر کو ہونے والے اجلاس میں ہدایت جاری کی تھی کہ فارمیسی کونسل کے اسسٹنٹ سیکرٹری کو بحال کرکے رپورٹ پیش کی جائے ۔ کمیٹی اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل قومی صحت شبانہ سلیم کی جانب سے بھی غلط بیانی سے کام لیا گیا اور کمیٹی کو گمراہ کیا گیا جس پر کمیٹی نے ان کی بھی سرزنش کر دی ۔ذرائع وزارت قومی صحت کے مطابق فارمیسی کونسل کے نائب صدر جمشید علی خان کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان ( ڈریپ) کو بھی ممبر ڈرگ مینیفیکچرنگ کوالٹی کنٹرول بنایا گیا جس کے لیے کم از کم 15 سال کا تجربہ درکار ہوتا ہے لیکن ایک دن کا بھی متعلقہ شعبہ میں تجربہ نہ ہونے کے باوجود ان کو ڈریپ کا ممبر تعینات کر دیا گیا ۔ جب کہ کے پی کی صوبائی کابینہ کی منظوری کے بغیر ہی سیکرٹری صحت کے پی کے نے ان کا نام فارمیسی کونسل میں ممبر کے لئے ارسال کیا تھا ۔ جس کےبعد ایک مخصوصی ٹولے کی سفارش پر انہیں نائب صدر بھی منتخب کر لیا گیا ۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مستقلی ملازمین کے چیئرمین قادر مندو خیل نے اجلاس میں سابقہ اجلاس میںکئے گئے فیصلہ پر رپورٹ طلب کی جس پر نائب صدر فارمیسی کونسل نے کمیٹی کو بتایا کہ صبغت منصور کو عدالت نے کسی قسم کا ریلیف نہیں دیا جس پر کمیٹی نے ڈائریکٹرجنرل قومی صحت شبانہ سلیم سے پوچھا تو انہوں نے بھی غلط بیانی سے کام لیتے ہوئے نائب صدر کی بات کی تائید کی جس پر کمیٹی نے لا ڈویژن کے نمائندے سے بارے استفسار کیا تو لا ڈویژن کے نمائندے نے کمیٹی کو بتایا کہ ہائی کورٹ نے صبغت منصور کو 1 ماہ کے اندر مستقل کرنے کا حکم جاری کیا تھا لیکن فارمیسی کونسل نے ایسا کچھ نہیں کیا بلکہ کمیٹی کو گمراہ کیا گیا ہے جس پر کمیٹی نے نائب صدر جمشید علی خان کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کر دیا ۔ اور ڈائریکٹرجنرل کی نا اہلی پر بھی سوالیہ نشان اٹھا دیا ۔ کمیٹی نے اسپشل سیکرٹری قومی صحت کو ہدایت کی کہ فارمیسی کونسل کے اسسٹنٹ سیکرٹری کو 3 دن کے اندر مستقل کیا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ کمیٹی نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ( پمز) کے شعبہ امراض قلب اور بون میرو ٹرانسپلانٹ کے ڈاکٹر ز کو بھی 7 دن کے اندر بحال کرنے کی ہدایت جاری کر دی ۔ اوصاف میں اس سے قبل بھی خبر شائع کی جا چکی ہے کہ ڈی جی قومی صحت کی نا اہلی کے باعث پاکستان نرسنگ کونسل بھی تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے ، اور کرپشن کے باعث وفاقی تحقیقاتی ادارہ کرپشن کی تحقیقات کر رہا ہے ۔ جب کہ مبینہ طور پر وفاقی وزیر صحت کے پی ایس اور ڈائریکٹر کی سفارش پر ہی ان کو ڈائریکٹر جنرل صحت تعینات کیا گیا ہے جب کہ ان کے پاس معذوروں کے ہسپتال نرم کا بھی چارج ہے جس کا نظام تباہ کر دیا گیا ہے اور مریض خوار ہو رہے ہیں ۔

متعلقہ خبریں