لاہور(نیوزڈیسک) باب آزادی (گیٹ آف فریڈم) پر جاری تزئین و آرائش کے کام کے باعث کل یوم پاکستان 14 اگست کے موقع پر یوم آزادی پریڈ اور پرچم اتارنے کی تقریب محدود ہوگی۔پنجاب حکومت نے بابِ آزادی کی تزئین و آرائش اور توسیع کا منصوبہ شروع کررکھا ہے۔
تعمیرات کی وجہ سے اس سال پاکستان رینجرز پنجاب کی جانب سے یوم آزادی کی پریڈ اور پرچم اتارنے کی تقریب صرف مہمانوں تک محدودرکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔سائٹ پر آویزاں بینرز کے ذریعے عوام کو ان پابندیوں سے متعلق بینرز کے ذریعے آگاہ کردیا۔
واہگہ بارڈرپر گزشتہ 77 سالوں میں نمایاں تبدیلیاں آئیں ۔باب آزادی میں قائد اعظم محمد علی جناح کی ایک نمایاں تصویر ہے جو ہندوستان کی طرف ہے اور دیواریں 1947 کی ہجرت کے مناظر کو پیش کرتی ہیں۔1959 میں شروع ہونے والی پاکستان اور بھارت کی سرحدی افواج کی طرف سے مشترکہ پرچم اتارنے کی تقریب ایک بڑی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے، جو ہر سال ہزاروں تماشائیوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔تاہم اس سال جاری تعمیرات کی وجہ سے عوام کی رسائی محدود رہے گی۔
تزئین و آرائش کے منصوبے، جسے فروری میں پنجاب کی نگران حکومت نے منظور کیا تھا، اس میں باب آزادی اور اس کے آس پاس کی سہولیات میں اہم اپ گریڈ شامل ہیں۔ بابِ آزادی کو لاہور کے شاہی قلعہ کے عالمگیری گیٹ سے مشابہ کرنے کے لیے نئے سرے سے ڈیزائن کیا جائے گا اور پریڈ کو بہتر انداز میں دیکھنے کے لیے بڑی LCD اسکرینیں لگائی جائیں گی۔تقریباً 18,000 تماشائیوں کے بیٹھنے کے لیے پریڈ گراؤنڈ کو بڑھایا جائے گا، اور پارکنگ ایریا کو بڑھایا جائے گا۔ ایک بار مکمل ہونے کے بعد باب آزادی کا ڈھانچہ تقریباً 120 فٹ کی بلندی تک پہنچ جائے گا۔
مون سون کا نیا سسٹم خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں 14 اگست سے داخل ہو گا، میدانی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ