اسلام آبا( اے بی این نیوز )سابق نگراں وفاقی وزیرتجارت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ آئی پی پیز کے پلانٹس زیادہ قیمت پر لگائے گئے۔ آئی پی پیز میں اوور انوائسنگ کی گئی ہے۔
آئی پی پیز میں تیل کی کھپت بارے غلط بیانی کی گئی۔
آئی پی پیز میں مہنگافیول استعمال کرنے بارے غلط بیانی کی گئی ہے۔ آئی پی پیز نے پلانٹس کو بند رکھ کر کیپسٹی پیمنٹس وصول کیں۔ آئی پی پیز کے دوست 2.1 ٹریلین روپے کی کیپسٹی چارجز کےدفاع میں کھل کر سامنے آگئے ہیں۔
آئی پی پیز کے دوست سرمایہ کاری متاثر ہونے کی دلیل پیش کر رہے ہیں۔ کسی بھی جگہ سرمایہ کاری کو اسکروٹنی سے استثنیٰ نہیں ہے۔ آئی پی پیز کا ہر صورت فرانزک آڈٹ کیا جائے۔
یہ آئی پی پیز کی 40 فیملیز کی سرمایہ کاری کا معاملہ نہیں ہے۔
یہ پاکستان کے 24 کروڑ لوگوں کی زندگی موت کا مسئلہ ہے۔ پاور سیکٹرٹاسک فورس کو آئی پی پیزکی کیپسٹی پیمنٹس کاجائزہ لینے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ آئی پی پیز کےفرانزک آڈٹ کے لیے سپریم کورٹ میں پیٹیشن دائر کی گئی ہے۔ پاکستان کےدوست آئی پی پیز کی کیسپٹی چارجز کے خلاف متحد رہیں۔
مزید پڑھیں :آ ج 08اگست بروز جمعرات پاکستا ن کے مختلف شہروں میں گولڈ ریٹس















