اسلا م آباد (اے بی این نیوز )شیرافضل مروت نے کہا ہے کہ کل کے پارٹی سے اخراج کے حکم نامے پر نہ تو بحث ہوئی اور نہ ہی کور کمیٹی کے نوٹس میں لایا گیا۔
اور نہ ہی یہ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کے علم میں تھا۔ متنازعہ حکم نامے کو اس قدر مشکوک اور عجلت میں کیوں جاری کیا گیا۔ آج بیرسٹر گوہرسے تمام معاملات پر بات کی۔ بیرسٹر گوہر کو تحریری طور پر اپنی پارٹی اور پارلیمنٹ کی رکنیت کا فیصلہ کرنے کا مکمل اختیار دے دیا ۔
مجھے ان پر مکمل اعتماد ہے میں اپنے حلقے کے لوگوں کا گرینڈ جرگہ بھی بلاؤں گا۔ کیونکہ میرے ووٹروں کی مرضی اور رضامندی میرے لیے سب سے اہم ہوگی۔ مجھے فردوس شمیم نقوی کی جانب سے نوٹیفکیشن میں استعمال کی گئی زبان پر بھی افسوس ہے۔
میں اس بات کی بھی تصدیق کرتا ہوں کہ مجھے نہ تو کسی نے سننے کا موقع دیا۔ اور نہ ہی کبھی کوئی پوچھ گچھ کی گئی، ماضی میں بھی غلط وجوہات کی بنا پر جعلی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ اس نوٹیفکیشن کو جعلی اور حقائق اور طریقہ کار کے خلاف قرار دیتے ہوئے مسترد کرتا ہوں۔
میں جلد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروں گا اور حقائق عوام کے سامنے لاؤں گا۔
مزید پڑھیں :لاہور غیر محفوظ ہو گیا، سر عام جرمن سیاح پر تشدد،ڈاکو ئوں نے لوٹ بھی لیا















