لاہور(نیوز ڈیسک )انسداد دہشت گردی کی عدالت لاہور نے جمعہ کو 9 مئی کے تین مقدمات میں عمر ایوب، اسد عمر اور فواد چوہدری سمیت 36 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد نے عسکری ٹاور پر حملہ اور تھانہ شادمان میں توڑ پھوڑ سمیت 9 مئی کے تین مقدمات میں ملزمان کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے اور اپنی حاضری کی تصدیق کی۔
سابق وفاقی وزیر اسد عمر آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے جب کہ ان کے وکلا نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔بعد ازاں عدالت نے سانحہ عسکری ٹاور حملہ، شادمان تھانے کے محاصرے سمیت 9 مئی کے تین مقدمات میں عمر ایوب، اسد عمر اور فواد چوہدری سمیت 36 ملزمان کی عبوری ضمانت میں 10 اگست تک توسیع کرنے کا حکم جاری کیا۔واضح رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ گلبرگ اور شادمان میں مقدمات درج ہیں۔
9 مئی کے مقدمات جعلی اور جھوٹے ہیں: عمر ایوب
بعد ازاں عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر نے کہا کہ ہمارے خلاف پورے پاکستان میں جو مقدمات بنائے گئے ہیں وہ جھوٹ پر مبنی ہیں۔
9 مئی کے مقدمات جعلی اور جھوٹے ہیں۔انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ کے کیسز بھی بے بنیاد اور بوگس ہیں۔عمر ایوب نے مزید کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی عدت کیس میں بری ہو چکے ہیں۔ عالیہ حمزہ پر جھوٹے مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی کرپشن کی بھی مذمت کی۔
مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ کا اجلاس، 10 نکاتی ایجنڈا ،ملکی اقتصادی صورتحال زیر غور