اسلام آباد (اے بی این نیوز )راولپنڈی، اسلام آباد میں بارش سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ۔ نالہ لئی میں کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح6 فٹ جبکہ گوالمنڈی پر 5 فٹ تک بلند۔
نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں لڑکی برساتی نالے میں ڈوب گئی۔ ملکہ کوہسار مری اور گردونواح میں موسلا دھار بارشوں نے تباہی مچا دی ۔ مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہیں بند۔ لوئر مال موچی منڈی برساتی نالہ کی صفائی کے دوران 2بلدیہ ملازم نالے میں ڈوب گئے۔
ایک جاں بحق ۔ دوسرا زخمی۔ کراچی میں کہیں ہلکی کہیں تیز بارش۔ آزادکشمیرکے مختلف شہروں میں بھی موسلا دھار بارش۔ ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ
چترال میں شدید بارشوں اور سیلابوں نے تباہی مچا دی ۔ اپرچترال میں سیلاب نے پوراگاؤں ملیا میٹ کردیا۔ 40سے زائد گھرانے سیلاب برد۔
2افراد جاں بحق ۔ برساتی نالوں میں سیلاب نے تباہی مچادی۔ کئی مقامات پر اپراورلوئر چترال کازمینی رابطہ منقطع۔ ریشن میں دریا کی کٹائی کے باعث مین روڈ دریا برد۔ ریشن پاورہاؤس شدید متاثر۔ بالائی چترال میں تین دن سے بجلی غائب۔ مواصلاتی رابطے منقطع۔ سیلاب کی تباہ کاریوں کی مکمل معلومات نہ مل سکیں۔
350ملی میٹربارش،لاہور میں 44سال کاریکارڈ ٹوٹ گیا ،چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے بچی سمیت 2 افراد جاں بحق ،8 زخمی ،بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے،اہم شاہراہیں ندی نالوں میں تبدیل،نظام زندگی بری طرح مفلوج، سب سے زیادہ بارش ایئرپورٹ پر 350 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
نشترٹاؤن میں 282، پانی والا تالاب میں 226 ،تاجپورہ اورسمن آباد میں 220 ملی لیٹر،جوہر ٹاؤن میں222 ملی لیٹر، قرطبہ چوک میں 218 ملی لیٹر بارش ریکارڈ،چوک ناخدا میں 217 ملی میٹر بارش ہوئی،لکشمی چوک میں 205 ، اپرمال اور مغلپورہ میں194،سمن آبادمیں پانی گلی محلوں میں داخل،واسا انتظامیہ غائب۔ بادل برسنے سے کئی فیڈرٹرپ کرگئے،بجلی کی فراہمی متاثرہونے پر عوام کومشکلات،سرگودھااورقصورمیں موسلادھابارش سے نشیبی علاقے زیرآب،پانی گھروں میں داخل،شہری اپنی مددآپ کے تحت پانی نکالنے پرمجبور،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر سینئر وزیر مریم اورنگزیب اور چیف سیکریٹری فیلڈ میں پہنچ گئے۔
نکاسی آب کیلئے کارروائیاں جاری،گجرات، گوجرانوالہ، وزیرآباد سمیت کئی مقامات پر بھی موسلادھار بارش سے حبس کا زور ٹوٹ گیا،محکمہ موسمیات کی آج سے 6 اگست تک مون سون بارشیں جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ لاہور میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کے پول کھول دیئے۔ ناقص انتظامات سے بارش کا پانی میو ہسپتال کی ایمرجنسی اور آئی سی یو میں داخل، علاج معالجہ بھی متاثر،مریضوں اور لواحقین کو شدیدمشکلات کا سامنا،جنرل ہسپتال کی پارکنگ میں کھڑی گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں،ہسپتال کے مختلف وارڈز میں بھی پانی داخل ہو گیا۔
مزید پڑھیں :اپر چترال ، گلیشیئر پھٹنے سے متعدد افرادجاں بحق،بچہ لاپتہ، درجنوں گھر تباہ ، مال مویشی بھی بہہ گئے، الرٹ جاری