اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) راہنما پی ٹی آئی لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ کون سی پارلیمنٹ فارم47کی پارلیمنٹ ،یہ گھس بیٹھیےہیں۔ یہ اپنے لیے گڑھے کھود رہے ہیں قوم ایک ایک چیز کا حساب لے گی۔
اگر حکومت کو اتنا شوق ہے تو الیکشن ایکٹ بل خود کیوں نہیں لے کر آئی۔ سپریم کورٹ نے کہا الیکشن کمیشن نے ہمارے فیصلے کی غلط کی تشریح کی۔ سپریم کورٹ کے 11ججز نے فیصلہ دیا یہ فراڈ کیا گیا ہے۔
سنی اتحاد کا سربراہ تحریک انصاف کے ووٹ پر لڑا،عوام نے بانی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
سپریم کورٹ نے آئین کی روح کو بحال کیا یہ کون سا آئین پڑھا رہے ہیں۔ یہ سپریم کورٹ میں جائیں اپنا شوق پورا کرلیں۔ پی ٹی آئی کو الیکشن کمیشن بطور جماعت نہیں تسلیم کررہی تھی۔
خدا کا خوف کریں ملک پر رحم کریں اس آئین کو چلنے دیں۔
یہ وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ تک اپنے نہیں رکھ سکتے۔ 1971 کے سانحہ کو نہ دہرائیں جب آپ نے عوامی مینڈیٹ کو ددھتکارا تھا۔ بدبو آرہی ہے کہ 13ججز کو بائی پاس کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ممبر قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی نے کہا کہ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ ان کو بیساکھیاں واپس مل جائیں۔ جب تک ان کو اقتدار نہ ملے ان کیلئے آئین کھیل ہے۔ ہم قانون بنا رہےہیں اور پارلیمنٹ ہی قانون بناتی ہے۔
مخصوص نشستوں کی لسٹیں پہلے نہیں جمع کرائی تو بعد میں بھی آپ کوئی حق نہیں۔ عدالتوں کے فیصلے غلط بھی ہوسکتے ہیں۔ جو بل پیش کیا آئین کی ایک ایک شق کو سپورٹ کرتا ہے۔
مزید پڑھیں :ملک کی بہتری کیلئے سب کو ایک ایک قدم پیچھے ہٹناہوگا،ندیم افضل چن















