اہم خبریں

جمہوریت اخلاقیات پرچلتی ہے، اس جعلی پارلیمنٹ کواپنےمفادات عزیزہیں، انتظارحسین پنجوتھہ

اسلام آباد ( اے بی این نیوز      ) عمران خان کے فوکل پرسن انتظارحسین پنجوتھہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کےفیصلےمیں مخصوص نشستوں کےحوالےسےڈائریکشن واضح ہے۔ جمہوریت اخلاقیات پرچلتی ہے، اس جعلی پارلیمنٹ کواپنےمفادات عزیزہیں۔
یہ فارم47پرمنتخب ہوئےان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ مخصوص نشستوں کےحوالےسےسپریم کورٹ نےکنفیوژن بارے وضاحت کردی۔ ہم دعویٰ کرتےہیں پی ٹی آئی اکثریتی جماعت ہے۔
ہمارےانٹراالیکشن کاریکارڈ1300صفحات پرمشتمل ہے۔ ہم عوام کےنمائندےہیں یہ عوامی نمائندے نہیں۔ آئینی اخلاقی طورپریہ فیصلےکیخلاف نہیں جاسکتے۔ اتنےصفحات انہوں نےکبھی زندگی میں نہیں دیکھے۔ پارلیمنٹ سپریم نہیں آئین سپریم ہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
عدالت نےیہ نہیں لکھا کہ ا ٓپ خاندان کوبچانےکیلئےقانون سازی کریں۔
الیکشن کمیشن نےتسلیم کیا کہ انہوں نےپی ٹی آئی کےحوالےسےغلط فیصلہ کیا۔ سپریم کورٹ نے14مئی2023کوآرڈردیاکہ پنجاب اورکےپی کےالیکشن ہوں۔
انہوں نےالیکشن کونوازشریف کی واپسی سےمشروط کردیا۔ ان کےساتھ کیامذاکرات ا ن کی حکومت چلی جائےگی۔ آپ عوام کےنمائندےنہیں ہیں کیا بات کریں۔
اقتدارمیں آناواپس ہوتاتوان کےساتھ بیٹھ جاتے۔ بانی پی ٹی آئی نے یہ بتایا کہ سیاست کیا ہوتی ہے۔
مشیروزارت قانون بیرسٹرعقیل ملک نے کہا کہ آئین وقانون کےمطابق ہمیں ملک کوچلاناہے۔ ایک پارٹی نےانٹراپارٹی الیکشن نہیں کرایا اس کےباوجودنشستیں دی گئیں۔
آئین میں لکھاہےایک امیدوارتین 3دن میں پارٹی کوجوائن کرسکتاہے۔
مخصوص نشستوں کامعاملہ سپریم کورٹ کوواپس پارلیمان کوبھیج دیناچاہیے تھا۔ قانون بناناپارلیمان کاکام ہےعدلیہ کانہیں۔ ہم قانون کےمطابق چل رہے ہیں۔ پی ٹی آئی نےپوری قوم کوٹرک کی بتی کےپیچھےلگادیا۔ ان کامقصدصرف اقتدارمیں واپس آناہے۔
سابق وفاقی وزیر فوادچودھری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سےمذاکرات کی آفرکوقبول کرناچاہیے۔ بانی پی ٹی آئی نےاپنےمخالفین کےتمام دعوےغلط ثابت کردیے۔
پاکستان میں سیاسی طورپرعدم استحکام ہے۔ پاکستان کی سیاست میں استحکام کیلئےبانی پی ٹی آئی اہمیت کےحامل ہیں۔
پاراچنارسےلےکرگوادرتک بہت الارمنگ صورتحال ہے۔ سب کی منزل سب سےپہلےپاکستان ہوناچاہیے۔ بانی پی ٹی آئی نےکہاتھااچھائی اوربرائی کےدرمیان کوئی نیوٹرل ہےتووہ جانورہوتاہے۔
آج وہ سیاست میں نیوٹرل ہونےکی بات کررہےہیں۔
18سیٹوں کےساتھ شہبازشریف کووزیراعظم بنادیاگیا۔ 2سال میں سمجھ لیاگیاکہ بانی پی ٹی آئی کےبغیرسیاست مکمل نہیں۔ آئی پی پیزکیخلاف چلنےوالی مہم میں حقیقت نہیں ہے۔ اداروں کاکام وہ سیاستدانوں کوسیاست کرنےدیں۔
الیکشن ٹریبونل کوغیرآئینی طورپرکام سےروکا گیا۔ ادارےسیاستدانوں کولڑنےدیں وہ اپناکام کریں۔ آج آنےوالےبل بارے اعظم نذیرتارڑ مشورہ نہیں دےسکتے۔ مجھے لگتاہے یہ مشورہ عرفان قادرکی جانب سےآیاہے۔
انتخابات بانی پی ٹی آئی نےہی جیتنےہیں۔ ہمیں ایک نارمل جمہوری ملک بنناپڑےگا۔ بانی پی ٹی آئی نےسیاست کوہی تبدیل کردیا وہ عوام کی امیدہیں۔ موجودہ حکومت کوختم کرکےٹیکنوکریٹ حکومت لانےکی کوشش کی جائیگی۔ پی ٹی آئی کی باہرقیادت دیگرسیاسی جماعتوں سےاتحادنہیں بناسکی۔
7سے8سیٹیں بھی کل جائیں توان کیلئےمسائل پیداہوجائیں گے۔ آج لائےجانےوالےبلوں کاکوئی فائدہ نہیں۔ پی ٹی آئی مڈل کلاس کی نمائندہ جماعت ہے۔ تمام تنخواہ دارپی ٹی آئی کےپیچھے کھڑا ہے۔ پی ٹی آئی وراثت کی سیاست کےخلاف ہے۔
بانی پی ٹی آئی کےتمام نعرےمڈل کلاس کیلئےاہمیت رکھتےہیں۔ پی ٹی آئی سےجولوگ چلےگئے تھےانہیں پھرموقع ملناچاہیے۔ بانی پی ٹی آئی کوقیدہوئے12ماہ ہوچکے،4ماہ اوربھی گزارلیں گے۔
عدلیہ کوخدشہ ہے کہ حکومت انہیں ایف آئی اےاورپولیس جیساادارہ بناناچاہ رہی ہے۔
ملک میں اس وقت تین شخصیات فیصلہ سازہیں۔ ان کی غلطیوں کی وجہ سےآج بانی پی ٹی آئی اتنابااثربناہے۔ دیکھنا یہ ہو گا کہ عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کا کیا ری ایکشن دیاجاتاہے۔
سربراہ پتن سرورباری نے کہا کہ قومی اورصوبائی اسمبلی کاعام طورپرٹرن آؤٹ ایک جیساہوتاہے۔ این اے130واحد حلقہ ہے جس میں اتنابڑاٹرن آؤٹ آیا۔ نوازشریف جتنےپولنگ سٹیشن جیتےا س کے ٹرن آؤٹ40فیصدکافرق ہے۔ فارم47کےمطابق نوازشریف کے12ہزارسےزائدووٹ بڑھے۔ یاسمین راشدکےفارم47کےمطابق3ہزارووٹ کم ہوئے۔ بنیادی طورپر15فیصدکافرق پیداکیاگیا۔
پی پی130اور170کاریکارڈ فوری منجمدہوناچاہیے۔انتخابی نتائج کےفارم میں تضادات پیداکیےجارہےہیں۔ نوازشریف کو45فیصدلوگ ووٹ ڈالےبغیرپرچی واپس گھرلےگئے۔
فارم45پرہمیں ٹیمپرنگ نظرآتی ہے۔ ڈاکٹریاسمین راشدکےفارم پرٹیمپرنگ نظرنہیں آتی۔ صوبائی اورقومی اسمبلی کے ٹرن آؤٹ پرجہاں فرق ہے وہاں نوازشریف کےووٹ زیاد ہ ہیں۔
مزید پڑھیں

متعلقہ خبریں