اسلام آباد(نیوزڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے موبائل فونز کی درآمد پر سیلز ٹیکس میں ترمیم کی ، یہ ایک ایسا اقدام ہے جو بالآخر پاکستان میں اسمارٹ فونز کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنے گا ، رپورٹس میں کہا گیا کہ اعلیٰٰ ٹیکس اتھارٹی نے نئی ٹیکس شرحوں کو نافذ کرنے کیلئے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ میں ترامیم کی ہیں۔
تازہ ترین نظرثانی کے تحت، ایف بی آر مکمل طور پر بلٹ اپ (سی بی یو) حالت میں موبائل فون کی درآمد پر 25 فیصد سیلز ٹیکس وصول کرے گا جس کی مالیت $500 فی یونٹ سے زیادہ ہے۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ موبائل یا سیٹلائٹ فونز کی درآمد پر 25 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا. اگر درآمدی قیمت 500 ڈالر سے زیادہ ہے یا مقامی مارکیٹ میں فراہم کیے جانے والے فونز کیلئے اس کے مساوی ہے۔
ٹیکس کی رقم کنسائنمنٹ کی درآمد یا رجسٹریشن کے وقت جمع کی جائے گی۔ایف بی آر 500 ڈالر فی یونٹ یا اس سے کم قیمت والے درآمدی CBU فونز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس وصول کرے گا۔مزید برآں، مقامی طور پر تیار کردہ موبائل فونز پر CBU حالت میں اور CKD/SKD حالت میں درآمدات پر فلیٹ 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: کراچی ،ڈی ایچ اے میں فائرنگ کا تبادلہ، 5 افراد جاں بحق، 3 زخمی