کراچی(نیوز ڈیسک )ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے کمرشل ایریا میں فائرنگ کے تبادلے میں 5 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس اور ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ بگٹی قبیلے کے افراد کے درمیان ذاتی دشمنی پر تصادم ہوا جس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ سید اسد رضا نے میڈیا کو بتایا کہ فہد بگٹی اور علی حیدر بگٹی کی قیادت میں دو گروپوں میں خیابان نشاط پر علی حیدر کی رہائش گاہ کے قریب فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
ہلاک ہونے والوں میں 50 سالہ فہد احمد نواز بگٹی بھی شامل ہے جو کہ مقتول بلوچ سردار نواب اکبر خان بگٹی کے بھتیجے تھے۔شدید زخمیوں میں بگٹی سردار کے بھتیجے علی حیدر بگٹی بھی شامل ہیں۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ پولیس کے پاس آٹھ مشتبہ افراد زیر حراست ہیں، جنہیں ضلع جنوبی کے مختلف تھانوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق بگٹی قبیلے کے دونوں دھڑوں میں پرانی دشمنی تھی اور انہوں نے ساحل اور درخشاں تھانوں میں ایک دوسرے کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرائی تھیں۔انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ دونوں افراد میں فون پر گرما گرم تبادلہ ہوا، جس کے بعد علی حیدر بگٹی اپنے گن مین کے ساتھ فہد کی رہائش گاہ پر گئے۔
وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس کراچی سے رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں حکومتی رٹ قائم کرنے کے لیے ہر قدم اٹھایا جائے گا۔انہوں نے پرتشدد جھڑپوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا حکم دیتے ہوئے مزید کہا کہ کسی کو شہر کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
مزید پڑھیں: لاہور،بارش اور تیز ہوائیں، فلائٹ آپریشن معطل،بجلی کا نظام درہم برہم