راولپنڈی ( اے بی این نیوز ) پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے احتجاج اور دھرنے کے خلاف رات گئے ملک گیر کریک ڈائون شروع کردیا گیا،ملک کے مختلف شہروں میں پولیس کی جانب سے چھاپہ مار کاروائیاں کی جارہی ہیں،گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جا رہی ہیں،متعدد کارکنوں اور راہنمائو ں کو گرفتار کرکے تھانوں میں منتقل کر دیا گیاجبکہ کچھ روپوش ہو گئے ہیں ۔
پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر راولپنڈی پولیس نے بھی تیاریاں کر لیں ۔ پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کے لیے فہرستیں تیار ٹیمیں تشکیل دے دی گئی۔
پولیس کے اعلی حکام کی جانب سے اعلی سطح اجلاس میں ایس ڈی پی او ایس ایچ اوز کو ہدایت جاری کر دی گئی ۔ ادھر دوسری جانب جماعت اسلامی کے دھرنے کے خلاف بھی ملک گیر چھاپے،پکڑ دھکڑ اور گرفتاریاں کی جا رہی ہیں
حسن ابدال میں جماعت اسلامی کا دھرنا،عہدیداران اور کارکنان کی پکڑ دھکڑ شروع۔ ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی کے تحصیل امیر الطاف خان سمیت 4 افراد گرفتارکر لئے گئے۔
گرفتار افراد میں عماد الامین،سرور خان اور لیاقت بھی شاملہیں پولیس کے شمالی پنجاب کے سیکرٹری جنرل اقبال خان کے ڈیرے پر بھی چھاپہ،گرفتاری نہ ہو سکی۔ پولیس کی جانب سے دیگر گرفتاریوں کے لیے بھی چھاپوں کا سلسلہ جاریہے۔ سردار اویس سابق امیدوار صوبائی اسمبلی نے کہا کہ پولیس نے چھاپوں کے دوران چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔ ہم پولیس گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
خان پورمیں سٹی پولیس کا کریک ڈاؤن 10 سے زائد پی ٹی آئی کارکن گرفتار کر لئے گئے۔ گرفتار کارکنان میں سٹی صدر آئی ایس ایف خواجہ حسیب،ثقلین خان ودیگر شاملہیں ۔
شیخ محبوب،ذیشان فریدی،جام ارسلان بھی شاملہیں ۔گرفتار کارکنان کو صدر تھانہ منتقل کردیا گیا۔ ضلع میں دفعہ 144 نافذ ہے کارکنوں کو نقص امن کے تحت گرفتار کیا ہے۔
اٹک پولیس کا ضلع بھرمیں جماعت اسلامی کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ۔ جماعت اسلامی کے رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے ۔ دودرجن سے زائدعہدیداروکارکنان گرفتار،نامعلوم مقام پر منتقل ۔ گرفتار رہنماؤں میں تحصیل امیر الطاف اعوان ،یوسی مرزاکےجنرل سکیرٹری سجاد اور یوسی برہان کے سرور خان شامل۔
گرفتارکارکنان میں اویس ،نعمان ،انیس اوردیگر شامل ۔ رہنماوں اور کارکنان کی مزید گرفتاریوں کے لیے پولیس کا آپریشن ضلع بھر میں جاری۔ رہنماوں اور کارکنان کی پکڑ دھکڑ جماعت اسلامی کے کل کےدھرنےکوناکام بنانے کے لئے کی جارہی ہے۔
شیخوپورہ میں جماعت اسلامی کے کارکنان کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ہے۔ جماعت اسلامی کے ضلعی ہیڈ کوارٹر فائنل پر پولیس کا چھاپہ ، تمام کارکنان و عہدے داران پولیس کو دیکھ کر غائب ہو گئے ، جماعت اسلامی کے دفتر کو تالے لگ گئے،تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہ لائی جا سکی ،کارکنان کے مطابق،اسلام آباد میں جلسے کی وجہ سے پکڑ دھکڑ شروع کی گئی
رہنما جماعت اسلامی کے گھر چھاپہ مارا گیا۔ رائے ونڈمیں رہنما جماعت اسلامی چودھری ذبیح اللہ بلگن کے گھر پولیس کا چھاپہ ۔ گرفتاری میں ناکامی پر خواتین سے بدتمیزی کی گئی۔
پولیس اہلکار گھر کے اطراف کی وڈیو بناتے رہے۔ رائے ونڈ کے پولیس اہلکار گھر کے اطراف کی وڈیو بناتے رہے۔
[
لا لہ موسی پولیس جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کارکنان کو پکڑنے گھروں پر ریڈ ۔شہر بھر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ جماعت اسلامی سابق امیدوار ایم پی اے ڈاکٹر حیدر اور کارکنان منظرعام سے غائب ہو گئے۔
دوسری جانب پولیس کی طرف سے گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جارہے ہے۔ تاہم ابھی تک کو ئی بھی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔ پیرمحل میں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے کارکنوں کی گرفتاریاں شروع۔ پی ٹی آئی کے سٹی صدر احسان ننھا کو گرفتار کر لیا گیا ۔ جماعت اسلامی کے کارکن فیصل رمضان کو بھی گرفتار کر لیا گیا ۔ پولیس کی جانب سے مزید گرفتاریوں کے لئے چھاپے جاری ہیں ۔
ساہیوال میں ڈسٹرکٹ پولیس کا جماعت اسلامی کے مقامی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ ضلعی امیر طیب بلوچ کے گھر چھاپہ ۔ ضلعی صدر کسان بورڈ رانا زاہد فاروق اور حق نواز درانی کے گھر پر چھاپہ ۔
مقامی رہنماء جماعت اسلامی گھر موجود نہ ہونے پر کوئی گرفتاری عمل میں نہ آ سکی ۔ ضلع بھر میں سر گرم کارکنوں کے گھروں پر بھی چھاپے جاری ہیں.
مزید پڑھیں :پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے صدر مملکت نے حوصلہ افزا جواب دیا ہے، عطا تارڑ