اسلام آباد( نیوز ڈیسک )الیکشن کمیشن نے انتخابی اخراجات کی تفصیلات نہ دینے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے بدھ کو انتخابی اخراجات کی تفصیلات نہ دینے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع نہ کرانے کے معاملے کی سماعت رکن نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے کی۔
حکام کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، موو آن پاکستان، پیپلز مسلم لیگ پاکستان، پاکستان عوامی راج، عوامی جمہوری پارٹی پاکستان، حق دو تحریک بلوچستان، اور پاکستان پیپلز لیگ نے انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع نہیں کروائیں۔
الیکشن کمیشن کے حکام کا کہنا تھا کہ اے این پی کے میاں افتخار حسین شاہ سے متعدد بار رابطہ کیا گیا تاہم پارٹی اس پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہی۔ موو آن پاکستان سے بھی ان کے نمبرز پر رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔پیپلز مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ انہوں نے الیکشن میں حصہ نہیں لیا اس لیے اخراجات نہیں اٹھائے جب کہ حق دو تحریک بلوچستان کا کہنا ہے کہ 28 جون کو تفصیلات بھیجیں لیکن موصول نہیں ہوئیں۔
حکام کے مطابق جب الیکشن آیا تو پارٹیوں نے ٹکٹوں کی درخواست کے لیے اشتہار دیا اور 149 جماعتوں نے حصہ لیا۔ انہیں الیکشن کمیشن نے انتخابی نشانات الاٹ کیے تھے۔ سات جماعتوں نے ابھی تک انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔
الیکشن کمیشن کے ارکان نے کہا کہ کچھ جماعتوں کی رائے ہے کہ انہوں نے مہم نہیں چلائی، وہ تفصیلات کیوں دیں۔ پھر ان جماعتوں نے انتخابی نشان کیوں لیا؟ آزاد امیدواروں کے پاس پارٹی میں شامل ہونے کے لیے تین دن ہیں، اب ان کے پاس 15 دن ہیں اور قانون بھی اب موثر نہیں رہا۔
ای سی پی حکام کا کہنا تھا کہ انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر ان سات جماعتوں سے انتخابی نشان واپس لیے جائیں۔ ہم انہیں حتمی وجہ بتاؤ نوٹس دے رہے ہیں، جیسا کہ انہیں پہلے ہی مطلع کیا جا چکا ہے۔ممبر الیکشن کمیشن نے بتایا کہ 2018 کے الیکشن کے بعد سردار رضا نے کہا کہ ایک ہی طریقہ ہے کہ جن جماعتوں نے اخراجات جمع نہیں کرائے ان کا انتخابی نشان واپس لیا جائے۔بعد ازاں الیکشن کمیشن نے انتخابی اخراجات کی تفصیلات نہ دینے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
مزید پڑھیں: جعلی دستاویزات کے ذریعے لوگوں کو برطانیہ بھیجنے والے2ملزمان گرفتار