اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستانی حکام ٹیکس جمع کرنے کے لیے خبروں کے مطابق اقدامات کر رہے ہیں اور اب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 42 شہروں میں چھوٹے دکانداروں اور خوردہ فروشوں کیلئے مقررہ ماہانہ ٹیکس کی ادائیگیاں لازمی قرار دیدی ، جن کی رقم100 سے2ہزار روپے تک مقرر کرنے پر غور ۔ملک کی سب سے بڑی ٹیکس جمع کرنے والی اتھارٹی نے چھوٹے تاجروں کے لیے ان کی دکان کے مقامات کی بنیاد پر مارکیٹ اور علاقے کے لحاظ سے مخصوص اشاری آمدنی، ٹیکس، اور ماہانہ ایڈوانس ٹیکس کا خاکہ پیش کیا۔
نئی اسکیم جن شہروں پر لاگو ہوگی ان میںایبٹ آباد، اٹک، بہاولنگر، بہاولپور، چکوال، ڈیرہ اسماعیل خان، ڈی جی خان، فیصل آباد، گھوٹکی، گوجرانوالہ، گجرات، گوادر، حافظ آباد، ہری پور، حیدرآباد، اسلام آباد، جھنگ، جہلم، کراچی، قصور، خوشاب، لاہور، لاڑکانہ، لسبیلہ۔ لودھراں، منڈی بہاؤالدین، مانسہرہ، مردان، میرپورخاص، ملتان، ننکانہ، نارووال، پشاور، کوئٹہ، رحیم یار خان، راولپنڈی، ساہیوال، سرگھودہ، شیخوپورہ، سیالکوٹ، سکھر اور ٹوبہ ٹیک سنگھ شامل ہیں.
ایف بی آر کی ہدایات کے مطابق، کوئی بھی شخص جو کمرشل ایریا میں 50 مربع فٹ یا اس سے کم کی دکان رکھتا ہے، ایک عارضی دکان، کھوکا، کیوسک، یا چھوٹی دکان جس کی پیمائش 5×3 مربع فٹ سے زیادہ نہ ہو، مقررہ رقم ادا کرنا ہوگی۔ روپے کا ایڈوانس ٹیکس 1,200 سالانہ۔ماہانہ ٹیکس کی اقساط مختلف قسم کے دکانداروں پر لاگو ہوتی ہیں، بشمول تھوک فروش، ڈیلر، تقسیم کار، خوردہ فروش، مینوفیکچرر کے ساتھ خوردہ فروش، درآمد کنندہ کے ساتھ خوردہ فروش، یا وہ جو خوردہ اور تھوک کو دیگر کاروباری سرگرمیوں یا سپلائی چین کے کرداروں کے ساتھ ملاتے ہیں۔
حکومتی سطح پر فائر وال ٹرائل کے بعد موبائل انٹرنیٹ، سوشل میڈیا بحال