اہم خبریں

نواز شریف اور آصف زرداری کے توشہ خانہ ریفرنسز کی سماعت کیوں نہیں ہو رہی،عمران خان

راولپنڈی (اے بی این نیوز    )عطا تارڑنے کہا میں جیل کے وی آئی پی کمرے میں ہوں۔ اگر عطا تارڑ سچ بول رہا ہے تو آ کر مجھ سے ملے۔ میڈیا 2 منٹ کیلئے آ کر میرے کمرے کادورہ کرے۔
ڈیتھ سیل اور دہشتگردی مقدمات میں گرفتار ملزمان کے سیل کی دیواریں میرے کمرے کیساتھ ہیں۔
8 فروری کو کوور کرنے کیلئے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کی ریویو پٹیشن پر چیف جسٹس کو بہت جلدی ہے۔ چیف جسٹس سے کہتا ہوں ہماری 25 مئی کے حوالے سے پٹیشن پر سماعت کیوں نہیں ہو رہی۔
سب کو پتا ہے کہ سپریم کورٹ میں اب یک طرفہ معاملہ چل رہا ہے۔ ان کا پلان ہے مجھے 9 مئی مقدمات میں ملٹری جیل میں ڈالیں۔ اورملٹری کورٹ لیکر جائیں۔ سرینہ عیسیٰ کے میرے خلاف بیانات سوشل میڈیا پر پڑے ہیں۔
اخلاقی طور پر چیف جسٹس کو ہمارے خلاف مقدمات نہیں سننے چاہیے۔ وفاق۔ پنجاب اور کے پی میں اپنے ممبران پارلیمنٹ کو بھوک ہڑتال کرنے کا کہوں گا۔ عمران خان نےصحافیوں سے گفتگو کرتے ہو ئے مزید کہا کہ
توشہ خانہ ریفرنس میں پرانے ملازم انعام شاہ اور کسٹم اپریزر کو وعدہ معاف گواہ بنایا گیا ۔ نیب نے ایک کروڑ 80 لاکھ کے ہار کی قیمت تین ارب 18 کروڑ روپے لگائی تھی۔ ہم نے 50 فیصد رقم ادا کر کے 90 لاکھ روپے میں ہار خریدا تھا جو ہمارے پاس موجود ہے۔
نواز شریف اور آصف زرداری کے توشہ خانہ ریفرنسز کی سماعت کیوں نہیں ہو رہی۔ مجھے پتا ہے نیب نئے کیس کے بعد کوئی نیا تحفہ لے کر آئے گا۔ 9 مئی مقدمات میں بھی میرے خلاف وعدہ معاف گواہ تیار کیے جا رہے ہیں۔
گزشتہ سال 14 مارچ کو میرے وکلا نے یقین دہانی کرائی تھی ہم تفتیش میں تعاون کرینگے۔ وکلا کی یقین دہانی کے باوجود رینجرز اور پولیس گھر داخل ہوئی اور توڑ پھوڑ کی۔ 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پیشی کے موقع پر پولیس دوبارہ مجھ پر حملہ آور ہوئی۔
مجھے پتا لگ گیا تھا یہ مجھے گرفتار کریں گے۔ اپنی گرفتاری سے قبل کارکنان کو جی ایچ کیو کے سامنے پرامن احتجاج کی کال دی تھی۔ جب پارٹی چیئرمین کو رینجرز اغوا کر کے لے جائیگی تو کارکنان جی ایچ کیو کے سامنے ہی مظاہرہ کرینگے۔
انہوں نے ہمارے پرامن احتجاج کو بغاوت بنا دیا۔ اگر ہم پرامن نہ ہوتے تو یاسمین راشد جناح ہاؤس کے باہر لوگوں کو اندر جانے سے نہ روکتی۔ نواز شریف مگرمچھ کے آنسو بہا کر اپنی حکومت سے کہہ رہا ہے کہ مہنگائی کر دی ۔ ن لیگ نے اپنے دور حکومت میں آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدے کیے۔ آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہیں۔ یہی لوگ آئی پی پیز کو لے کر آئے تھے اور اب یہی کپیسٹی چارجز ادا کر رہے ہیں۔
ن لیگی حکومت ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ساڑھے 19 ارب ڈالر چھوڑ کر گئی۔ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ہمارے پارٹی کے موجودہ چیئرمین اور ترجمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

مزید پڑھیں :پی آئی اے کا حج آپریشن 2024 اختتام پذیر ہوگیا،143 پروازیں چلائی گئیں

متعلقہ خبریں