اسلام آباد ( اے بی این نیوز )شیرافضل مروت نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن خودکو سپریم کورٹ سےاوپراپیلٹ کورٹ سمجھ رہا ہے۔ سپریم کورٹ کے8ججزنےفیصلہ سنادیا تمام و ضاحتیں فیصلےمیں موجودہیں۔
فیصلےمیں ہدایت کی گئی ججزسےرجوع کیاجاسکتاہے۔ ان کاطریقہ کار ہے اپنےخلاف فیصلہ آنے پرججز کودھمکاتےہیں۔ فیصلےکےبعدصوبائی حکومت اورانتظامیہ کاردعمل سب کےسامنےہیں۔
ان سب نے ملکر14مئی کےسپریم کورٹ کےفیصلے پرعملدرآمدنہیں کرایا۔
جسٹس(ر)عمرعطابندیال کےفیصلوں پرعمل نہ ہوناہماری تباہی کی وجہ بنی۔ ان کا یہ گمان ہے کہ یہ دوبارہ اس چیزکودوہراپائیں گے۔ سپریم کورٹ کےججزکےفیصلوں کامذاق اڑانا اورانہیں دھمکاناپراناوطیرہ ہے۔
یہ اپنےاس فعل سےعدالت کوزچ کرنےکی کوشش کریں گے۔ ان اراکین میں شامل ہوں جوپی ٹی آئی سےوابستہ ہیں۔ پابندی کےحوالےسےمجھےکوئی لیٹرنہیں دیاگیامیڈیاکوپیش کیاگیا۔
پابندی لگنامیرااورپارٹی کامسئلہ ہے۔
مزید پڑھیں :ایڈہاک جج کو ایک سال سے پہلے نئے چیف جسٹس نہیں ہٹاسکتے،رکن جوڈیشل کمیشن















