اہم خبریں

پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری ، چیف الیکشن کمشنر کے استعفے کا مطالبہ

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی کو مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر کوئی پابندی عائد کرنا حکومت کی الٹی گنتی کے مترادف ہوگا۔

جمعرات کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ حکومت عدلیہ کے ساتھ تصادم کے راستے پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’یہ وقت آگیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں بشمول مخصوص نشستوں پر عمل درآمد کیا جائے۔‘‘

پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد عمر ایوب نے ایک بار چیف الیکشن کمشنر سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔شبلی فراز نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنا حق چھین لیا مینڈیٹ واپس لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے حکومت کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور حکمرانوں کے پاس آپشنز ختم ہو رہے ہیں۔

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ حکومت صرف 18 ماہ کے لیے ہے جس کے بعد ٹیکنوکریٹس کا سیٹ اپ سنبھالے گا۔ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں گوہر علی خان، عمر ایوب، شبلی فراز، صاحبزادہ حمیز رضا اور شیخ وقاص اکرم نے شرکت کی۔اجلاس میں اسد قیصر، علی محمد خان، زرتاج گل، عاطف خان، شاندانہ گلزار، عوض عباس پبی، محسن عزیز، فیصل سلیم، راجہ ناصر عباس اور ہمایوں مہمند نے بھی شرکت کی۔

ذرائع نے بتایا کہ اراکین نے چار نکاتی ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا جس میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا اور اپنی رائے دی گئی، ذرائع نے بتایا کہ بعد میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے پارلیمنٹ کے باہر احتجاجی مارچ کیا۔

اجلاس سے قبل گوہر علی خان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تقرری کا مقصد مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو نقصان پہنچانا ہے۔ہم پی ٹی آئی پر پابندی کے حکومتی فیصلے کا جواب دیں گے۔ کوئی بھی چیز عوامی طاقت کو چیلنج نہیں کر سکتی۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی،6بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں ضمانت کی درخواست پر دلائل طلب

متعلقہ خبریں