اسلام آباد( نیوز ڈیسک )عاشورہ (10 محرم) کے موقع پر اور اس سے منسلک جلوسوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے، پاکستان کے متعدد شہروں میں حکام نے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی جزوی طور پر معطل کر دی ہے۔
راولپنڈی میں 10 محرم الحرام کے مرکزی جلوس کے دوران کینٹ اور ٹیکسلا سمیت شہر بھر میں موبائل فون سروس جزوی طور پر معطل ہے۔ اس فیصلے کا مقصد جلوس کے پرامن انعقاد میں خلل ڈالنے کے لیے مواصلاتی ذرائع کے کسی بھی ممکنہ غلط استعمال کو روکنا ہے۔
مزید برآں، جلوس کے روایتی راستوں پر سگنل جیمرز سے لیس گاڑیاں تعینات کی گئی ہیں تاکہ حفاظتی اقدامات کو مزید بڑھایا جا سکے۔ متعلقہ اداروں کو موبائل سروس بند کرنے کی سفارش کر دی گئی ہے۔اسی طرح گجرات میں بھی محرم کے دوران حفاظتی اقدامات کے تحت موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند ہونا شروع ہوگئی۔
ان خدمات کی معطلی کا مقصد امن کو برقرار رکھنا اور مذہبی جلوسوں کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنا ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان اور اس کے مضافات میں یوم عاشور کے موقع پر موبائل فون سروس مکمل طور پر بند کر دی گئی، کسی بھی سکیورٹی خطرات سے بچنے کے لیے مواصلاتی ذرائع پر سخت کنٹرول کو یقینی بنایا گیا۔
ننکانہ صاحب کو بھی موبائل فون سروس کی معطلی کا سامنا کرنا پڑا، جس نے اس حساس دور میں نافذ کیے گئے حفاظتی اقدامات میں اہم کردار ادا کیا۔مزید برآں، چنیوٹ اور گردونواح میں، محرم کے جلوسوں کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کی کوششوں کی تکمیل کے لیے، انٹرنیٹ سروس معطل ہونا شروع ہوگئی۔
عاشورہ (10 محرم) کے موقع پر شہادت امام حسین (ع) کی یاد میں پاکستان کے مختلف شہروں میں جلوس عزا کے شرکاء کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کے تحت نکالے جا رہے ہیں۔یہ جلوس عاشورہ کی تقریبات کا ایک اہم حصہ ہیں، ملک بھر میں سیکورٹی ایجنسیاں مقدس تقریبات کے دوران شرکاء کی حفاظت اور امن برقرار رکھنے کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں پاکستانی طلباء کو حکومت مخالف مظاہروں سے دور رہنے کا مشورہ