اسلام آباد(نیوزڈیسک)جسٹس مشیر عالم نے سوشل میڈیا مہم کے بعد ایڈہاک کام کی پیشکش مسترد کر دی۔جسٹس عالم نے فیصلے سے متعلق جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ دیا۔سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مشیر عالم نے مبینہ طور پر اپنے خلاف سوشل میڈیا پر منفی مہم کا حوالہ دیتے ہوئے ایڈہاک جج کے عہدے کیلئے اپنا نام واپس لے لیا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے 19 جولائی کو جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کیا تھا جس میں ایڈہاک ججز کے لیے چار افراد کی نامزدگیوں پر غور کیا جائے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس عالم نے جوڈیشل کمیشن کو خط لکھا جس میں کہا گیا کہ وہ اپنی نامزدگی کے بعد سامنے آنے والی سوشل میڈیا مہم سے سخت مایوس ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ انہیں اس سے زیادہ عزت دی گئی ہے جس کے وہ حقدار تھے اور وہ موجودہ حالات میں بطور ایڈہاک جج خدمات انجام دینے سے قاصر ہیں۔پارلیمانی کمیٹی نے ججوں کو سپریم کورٹ میں ترقی دینے کی منظوری دے دی۔سپریم کورٹ نے 3 نئے ججوں کا حلف لیا، کل تعداد 17 ہوگئی ۔
جسٹس عالم نے فلاحی سرگرمیوں میں اپنی شمولیت کا بھی ذکر کیا۔چیف جسٹس نے ابتدائی طور پر جسٹس (ر) مشیر عالم، جسٹس (ر) مقبول باقر، جسٹس (ر) مظہر عالم اور جسٹس (ر) سردار طارق مسعود کو ایڈہاک جج کے عہدوں کے لیے نامزد کیا تھا۔ جبکہ جسٹس سردار طارق مسعود نے بطور ایڈھاک کام کرنے کی حامی بھر لی۔