اسلام آباد(اے بی این نیوز)تحریک انصاف کی خاتون سیاسی رہنما صنم جاوید جرات وبہادری کی مثال بن گئیں۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی خاتون سیاسی رہنما صنم جاوید جرات وبہادری کی مثال بن گئیں۔
اتنی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد بھی ڈٹ کر کھڑی رہنے والی صنم جاوید کو کون نہیںجانتا۔ صنم جاوید سوشل میڈیا بالخصوص ایکس (ٹویٹر) پر تحریک انصاف کی پرجوش اور سرگرم حامی کے طور پر جانی جاتی ہیں ۔
اور عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد وہ زمان پارک میں پارٹی چیئرمین کے گھرکے باہر ہونے والی سیاسی سرگرمیوں میں بھی نمایاں دکھائی دیتی رہیں۔
ان کی بہادری کے چرچے آج کل زبان زدعام ہیںاور خاتون سیاسی رہنماپر ظلم وجبر کی انتہا ہونے کے بعد اب تو سیاسی مخالف بھی بول پڑے ہیںکہ صلہ رحمی کریں اور گھر جانے دیں۔
سوشل میڈیا پلئیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری اپنے ایک بیان میں سعد رفیق نے لکھا کہ صنم جاوید کے بچے ماں کا انتظار کرتے کرتے تھک گئے ہوں گے۔ ان کا تو کوئی قصور نہیں، صلہ رحمی کریں، اب اُسے گھر جانے دیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی مقامی عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے نئے مقدمے میں گرفتار صنم جاوید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں مقدمے سے ڈسچارج کردیا تھا۔ رہائی کے بعد صنم جاوید وکلاء کے ساتھ روانہ ہوگئی تھیں، لیکن اسلام آباد پولیس نے انھیں پھر سے گرفتار کرلیا تھا جس کے بعد خواجہ سعد رفیق نے ٹوئٹ کی تھی۔ پاکستان تحریک انصاف کی سرگرم سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید نے 2024میں پہلی مرتبہ الیکشن میںحصہ لیاتھا اور لاہور سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 150 سے مقابلے میں آئیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا اور اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا .
جبکہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔ اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
9مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں یاسمین راشد، محمودالرشید، اعجاز چوہدری کے ساتھ ساتھ صنم جاوید کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ 6 جون کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما صنم جاوید کوگوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔ اسلام اباد ہائی کورٹ نے صنم جاوید کو گھر بھیجنے کا حکم دے دیا۔
صنم جاوید کو بھی اور اس کے والدین کو بھی سمجھا دیں میڈیا پر بات نہ کریں۔ اگر میڈیا پر بات کی گئی میں کیس ری کال کر دوں گا ۔ عدالت کا صنم جاوید کیخلاف ایک سال کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے صنم جاوید کی جمعرات تک گرفتاری سے روک دیا۔
عدالت کی صنم جاوید کو گھر جانے کی اجازت ۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ صنم جاوید اس دوران ایک بھی لفظ بولیں تو عدالت آپنا آرڈر واپس لے لے گی ۔ صنم جاوید کو عدالت پیش کیا جانا پولیس کے لیے قابل تعریف ہے۔ ورکنگ ڈیز میں ہم اس کا فیصلہ کریں گے ،۔ صنم جاوید کے خلاف تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا گیا۔
مزید پڑھیں : جناح ہاؤس کیس،اگر کسی کیخلاف جلاؤ گھیراؤ کے ثبوت نہیں تو کس طرح اسے ذمہ دار قرار دے سکتے ہیں ، عدالت