اسلام آباد(نیوز ڈیسک )پاکستان کا کہنا ہے کہ اس کے پاس تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
آج اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم پاکستان کے اندر پاکستانی اور غیر ملکی شہریوں کے قتل میں ملوث ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ افغان حکام اپنی خودمختاری کو برقرار رکھیں گے اور دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کریں گے جنہوں نے افغانستان کے اندر پناہ گاہیں پائی ہیں اور اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گرد حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا پہلا مرحلہ تکمیل کے قریب ہے اور اس کا اشارہ غیر قانونی غیر ملکیوں بشمول افغان باشندوں کو ان کے آبائی ممالک میں واپس بھیجنے کے لیے ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان نے منصوبے کی معطلی کے لیے یو این ایچ سی آر کو کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حکومت نے افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی میعاد میں ایک سال کی توسیع کی منظوری دی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان کثیر جہتی اور مضبوط شراکت داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ رشتہ باہمی احترام، خود مختاری برابری اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی بنیاد پر آگے بڑھنا چاہیے۔
مزیدپڑھیں: پشاور ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران سعودی طیارے میں آگ لگ گئی